کراچی(نمائندہ خصوصی) وزارت توانائی نے گیس سیکٹر کا گردشی قرض مکمل ختم کرنے کا پلان تیار کرلیا۔فارمولے سے گردشی قرض تو ختم ہوجائے گا مگر صارفین کےلیے گیس 50 فیصد سے بھی زیادہ مہنگی ہوجائے گی۔ حکام وزارت پیٹرولیم کے مطابق سوئی گیس، ایل پی جی اور ایل این جی کی یکساں قمیت مقرر ہوگی۔ پلان پر آج وفاقی کابینہ کو بریفنگ دی جائے گی تاہم فارمولے پر عملدرآمد کیلئے صوبوں کی رضامندی بھی ضروری ہے۔حکام نے بتایاکہ قیمتوں میں فرق کی وجہ سے ہی گردشی قرض بڑھتا ہے، مقامی اور درآمدی ایل پی جی کی قیمتیں الگ الگ ہیں۔ اس وقت مقامی گیس آٹھ ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ برآمدی ایل این جی 13ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو میں پڑ رہی ہے۔حکام وزارت توانائی نے بتایاکہ نیشنل پرائس باسکٹ بنانے سے صارفین کو یکساں قیمت ملے گی اور مستقبل میں گردشی قرض ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائے گی۔واضح رہے کہ گیس سیکٹر کا گردشی قرض روکنا بھی آئی ایم ایف کی شرط ہے، فارمولے کی منظوی سے گیس کی قمیتوں میں 55سے 60فیصد اضافہ ہوگا۔