اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے انصاف کا تقاضا پورا کیاہے،توشہ خانہ کیس ایک بے بنیاد کیس ہے۔بیرسٹر علی ظفر کا کہناتھا کہ ٹرائل جج نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اپنے دفاع میں گواہ پیش کرنے کی اجازت ہی نہیں دی،جب انہیں کیس میں گواہ پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو اس سے بڑا مس ٹرائل ہو ہی نہیں سکتا،اسی ایک پوائنٹ پر سزا کو معطل کردینا چاہئے تھا،ان کا کہناتھا کہ یہ 5منٹ کا فیصلہ تھا لیکن اس پر 2سے تین دن بحث ہوتی رہی،لیکن خوش آئند بات ہے کہ سزا معطلی پر فیصلہ ہوا۔ کیس ان ججز کے سامنے جا ہی نہیں سکتا جنہوں نے مس ٹرائل کیا،ابھی پہلی اسٹیج پر سزا معطل ہوئی ہے ۔دوسرے اسٹیج میں معاملہ ختم ہو گا یہ مس ٹرائل کہ کر دوبار ہ بھیجا جا ئے گا،سزا معطل ہو جائے تو اس میں جو کہا گیا ہو معطل سمجھا جائیگا، اس میں شک نہیں کہ وہ اب پارٹی چئرمین ہیں۔