اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)سابق وزیرقانون اعظم تارڑ نے توشہ خانہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی سزا معطلی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت نے سزا معطل کی ہے،فیصلہ ابھی برقرار ہے۔تین سال کی سزا کچھ دن یا ماہ میں معطل ہو جاتی ہے۔صرف سزا معطل ہوئی ہے ابھی مٹھائی نہ کھائیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے سزا معطل کی ہے،فیصلہ ابھی برقرار ہے۔تین سال کی سزا کچھ دن یا ماہ میں معطل ہو جاتی ہے۔صرف سزا معطل ہوئی ہے ابھی مٹھائی نہ کھائیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے مختصر فیصلے میں سزا معطل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ عارضی ریلیف ہے،ابھی مس ٹرائل کی بات کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ جس طرح چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف مہم چلائی گئی وہ بھی بہت تکلیف دہ ہے۔دوسری جانب سابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ لاڈلے کی سزا معطل ہوئی ہے ختم نہیں ہوئی،چیف جسٹس کا گڈ ٹو سی یو اور وشنگ یو گڈ لک کا پیغام اسلام آباد ہائیکورٹ تک پہنچ گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی دہشتگردی کی سہولتکاری ہو گی تو ملک میں عام آدمی کو انصاف کہاں سے ملے گا۔ فیصلہ آنے سے پہلے ہی سب کو پتہ ہو کہ فیصلہ کیا ہوگا تو یہ نظام عدل کے لئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے ۔ اعلی عدلیہ سے واضح پیغام مل جائے تو ماتحت عدالت یہ نہ کرے تو اور کیا کرے؟ نوازشریف کی سزا یقینی بنانے کے لئے مانیٹرنگ جج لگا تھا، لاڈلے کو بچانے کے لئے خود چیف جسٹس مانیٹرنگ جج بن گئے۔نظامِ عدل کا یہ کردار تاریخ کے سیاہ باب میں لکھا جائے گا۔ ایک طرف جھکے ترازو اور انصاف کو مجروح کرتا نظام عدل قابلِ قبول نہیں ۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ گھڑی بیچ کھانے والے کے سامنے قانون بے بس ہے۔ چور اور ریاستی دہشت گرد کی سہولت کاری ہوگی توملک میں عام آدمی کو انصاف کہاں سے ملے گا 9 مئی ہو، جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ ہو، پولیس پر پٹرول بم کی برسات ہو، سب معاف ہے۔