بہاولنگر، قصور، عارف والا(نمائندہ خصوصی) بھارت سے چھوڑے گئے سیلابی ریلوں نے تبا ہی مچا دی جس سے متعدد بستیاں اجڑ گئیں۔دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب سے ہیڈ اسلام اور گنڈا سنگھ والاکے مقامات پر دریا سے ملحقہ دیہات اور بستیاں زیر آب آگئیں اور مکانات گر گئے جبکہ فصلیں تباہ ہو گئیں۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی( پی ڈی ایم اے) نے دریائے ستلج میں سیلاب سے پنجاب کے مختلف اضلاع میں زیرآب آنے والے 480 دیہات اور موضع جات کی رپورٹ جاری کردی، سب زیادہ 155 دیہات اور موضع جات ضلع بہاولنگر میں زیر آب آئے ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے مختلف اضلاع کے 480 دیہات و موضع جات متاثر ہیں، بہاولنگر کے 155، قصور کے 93، وہاڑی کے 77، اوکاڑہ کے 76، بہاولپور کے 47 اور لودھراں کے 14 دیہات وموضع جات زیرآب ہیں۔پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔پی ڈی ایم اے نے رپورٹ میں کہا ہے کہ دریائے ستلج کی طغیانی اب کم ہونے لگی ہے، بہاولنگر، قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، لودھراں، وہاڑی اور بہاولپور سے 970 افراد کو ریسکیو کیا گیا، اس کے علاوہ 32 ہزار لوگوں کا علاج کیا گیا جبکہ300 متاثرہ خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا ہے۔