اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے)30 اگست سے گوادر فری زون نارتھ کے لیے واٹر سپلائی نیٹ ورک کی تعمیر کا آغاز کرے گی۔ منصوبے کے مطابق جی پی اے اوپن بولی کا عمل شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے، جی پی اے کے ایک عہدیدار نے گوادر پرو کو بتایا کہ توقع ہے کہ اس منصوبے کے ورک آرڈر ستمبر کے پہلے ہفتے میں جاری کر دیئے جائیں گے۔ جی پی اے گوادر نارتھ فری زون میں پانی کے دو مختلف ذرائع سے بیک وقت دو واٹر سپلائی پائپ لائن نیٹ ورک نصب کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، پانی کے ان ذرائع میں سے ایک سوار ڈیم اور شادی کور ڈیم ہے،یہ دوسرا چین کی مالی اعانت سے تعمیر کیا جانے والا نیا ڈیسیلینیشن پلانٹ ہوگا جس کی یومیہ پیداواری صلاحیت 1.2 ملین گیلن ہوگی۔ گوادر پرو کے مطابق ان دونوں منصوبوں کی لمبائی 6 کلومیٹر ہوگی۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر عبدالواحد بلوچ نے امید ظاہر کی ہے کہ واٹر سپلائی پلان رواں سال نومبر تک مکمل ہوجائے گا۔ گوادر فری زون کا آپریٹر گوادر فری زون کمپنی زون کے داخلی مقام سے زون کے اندر زیر تعمیر فیکٹریوں تک پانی کی فراہمی کی پائپ لائن نیٹ ورک کی توسیع کی ذمہ دار ہوگی۔ گوادر پرو کے مطابق پانی کی فراہمی کے منصوبے کے علاوہ جی پی اے نے گہرے سمندر کے پورٹ گرڈ اسٹیشن سے نارتھ فری زون تک بجلی کی فراہمی کے لیے بھی فنڈز مختص کیے ہیں۔ میری ٹائم افیئرز کی وزارت نے ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کے قیام کے لئے فنڈز وزارت توانائی کو منتقل کردیئے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق یہ دونوں منصوبے چیئرمین جی پی اے کی نگرانی میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس سے قبل بنیادی عوامی انفراسٹرکچر کا فقدان گوادر فری زون کی صنعت کاری کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ رہا ہے۔