کراچی (نمائندہ خصوصی) سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر پولیس کاکردگی پر اظہار برہمی کیا ہے ۔سندھ ہائیکورٹ میں شہر کے مختلف علاقوں سے لاپتہ شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ پولیس کی کارکردگی پر عدالت برہم ہوگئی۔ ڈی ایس کلاکوٹ نے بتایا کہ سلطان لاپتہ نہیں وہ مسقط میں ہے اور والد سے رابطے میں ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر یہ سب کچھ پتہ ہے تو والد سے تفتیش کیوں نہیں کی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ہمیں جو زبانی بتارہے ہو اسے ثبوت بنانے کی کیا کوشش کی۔ جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو نے ریمارکس دیئے کہ اس کارکردگی پر کیوں نہ تمہیں چیل بھیج دی۔ عدالت نے ڈی ایس پی کے مہلت طلب کرنے پر 4 ہفتوں میں ضروری اقدامات کی ہدایت کی۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ زمان ٹاو¿ن تھانے سے لاپتہ شہری بھی چھپ کر گھر آتے ہیں۔ اطلاع ملنے پر چھاپہ مارا لیکن وہ نکل چکے تھے۔ آئندہ کوشش کی جائے گی کہ انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔ سولجر بازار سے لاپتہ ہونیوالا شہری احمر نصر اللہ گھر واپس پہنچ گیا، وکیل کے بیان پر عدالت نے درخواست نمٹادی۔ عدالت نے بریگیڈئر پولیس اسٹیشن کے علاقے سے لاپتہ سعدیہ کی تلاش کیلیے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔