کراچی ( رپورٹ: محمدانور) متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم) پاکستان ٹوٹ کر دوبارہ متحد ہونے کے بعد اب مستحکم ہونے کی کوشش کے دوران ایک بار پھر غیر یقینی صورتحال سے گذر رہی ہے ۔ اس بار متحدہ اپنے کنوینر شپ اور گورنر کے عہدے کا عہدہ اپنے پاس رکھنے کے حوالے سے تنظیمی کشیدگی سے گذر رہی ہے ۔متحدہ کے اپنے ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ کی پالیسی کے تحت تنظیمی معاملات کو تا دیر خفیہ رکھنے کی وجہ سے بھی مشکلات سے گذرتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کو عہدے سے ہٹانے کے بارے میں فیصلہ ہونے اور "جسارت” کے انکشاف کے باوجود اس خبر کو تاحال چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے حالانکہ گورنر کامران ٹیسوری اسلام آباد جانے کے بعد اب برطانیہ جاچکے ہیں ۔ لیکن ان کے بیرون ملک جانے کی وجہ کو بھی خفیہ رکھا جارہا ہے حالانکہ یہ بات اب خفیہ بھی رہی جبکہ بعض یو ٹیوب چینل اس بارے میں اطلاعات کو سامنے لاچکے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ میں اندرونی طور پر گورنر کے اہم تحریکی عہدے داروں سے اختلافات کی باتیں بھی عام ہوچکی ہیں ۔ متحدہ قومی موومنٹ کے اندر ایک اہم اور ذمے دار عہدے دار کی طرف سے جلد اور فیصلہ کرنے کی قوت نہ رکھنے پر بھی چند عہدے دار تحفظات کا اظہار کررہے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے چند روز قبل ہونے والے متحدہ کے اجلاس میں گورنر کامران ٹیسوری کے حوالے سے تو بات کی گئی لیکن تحریک کی کنوینر شپ پر کوئی قابل ذکر گفتگو نہیں کی جاسکی اور یہ معاملہ آئندہ اجلاس کے لیے موخر کیا گیا ہے ۔ اہم بات یہ بھی ہے کہ کامران ٹیسوری اگر گورنر شپ سے مستعفی ہوگئے تو کیا کنوینر شپ کے لیے تحریک کے تمام عہدیداروں کے لیے قابل قبول ہونگے .