پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارلیمنٹیرین کے سربراہ پرویز خٹک نے دعویٰ کیا ہےکہ عمران خان فوج کےخلاف انقلاب لانا چاہتے تھے، جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے ہمارا بہت ساتھ دیا تھا لیکن آخر میں ہاتھ کھڑے کردیے۔ پشاور میں پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے وائس چیئرمین محمود خان کے ہمراہ صحافیوں سے ملاقات میں پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ الیکشن کے لیے جنرل (ر) فیض حمید اور قمر جاوید باجوہ نے ماحول بنایا لیکن عمران خان نہیں مانے، جنرل (ر) باجوہ نےکہا کہ شہباز شریف لکھ کر دیں گےکہ اسمبلی تحلیل ہوگی، انہوں نے عمران خان کو کہا کہ دھرنا ختم کرو لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نہیں مانے۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) باجوہ نے ہمارا بہت ساتھ دیا تھا لیکن انہوں نے بھی آخر میں ہاتھ کھڑے کردیے اورکہا کہ میں اور نہیں کرسکتا،عمران خان 18 ویں ترمیم کے خلاف تھے، حکومت اعظم خان چلاتے تھے باقی مدد کرتے تھے۔ سابق وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان فوج کے خلاف انقلاب لانا چاہتے تھے، پی ٹی آئی ایک مجرم پارٹی ثابت ہوسکتی ہے جس پر پابندی لگ سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب کوئی حکومت میں نہیں ہوتا تو کیسز بنتےہیں، نیب اسی لیے بنی ہے، مجھے الیکشن فروری میں ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں، عمران خان کے لیے چار کیسز مسائل کھڑے کرسکتے ہیں، ان کیسز میں توشہ خانہ، سائفر، منی لانڈرنگ اور 9 مئی کا کیس شامل ہے، 9 مئی سب سے خطرناک کیس ہے جو فوجداری کیس بنتا جا رہا ہے۔