اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری چاہتے ہیں،ممالک میں مختلف امور پر اتفاق اور اختلاف بھی رہتا ہے، ہم منفی توانائیوں پر یقین نہیں رکھتے،حکومت کی مدت کی عدم تکمیل غیر جمہوری نہیں،جمہوریت ہی پارلیمنٹ کی مضبوطی کی ضامن ہے،پاکستان کے عوام میں بحرانوں سے نکلنے کی صلاحیت ہے،نوجوانوں کے دیگر ممالک جانے کو برا نہیں سمجھتا،مجھے 48 گھنٹوں سے ٹوئٹر پر ٹرولنگ کا سامنا رہا۔ وہ ہاورڈ یونیورسٹی کے طلبا سے ملاقات اور سوال وجواب کی نشست کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ وزیراعظم نے ہاورڈ یونیورسٹی کے طلبا کی وزیراعظم آفس آمد پر خیر مقدم کیا۔ نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ریاست اور عوام کے درمیان ایسے سماجی معاہدے پر یقین رکھتے ہیں جہاں حقوق کا تحفظ ہو۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ایک متنوع معاشرے کی حیثیت کا حامل ملک ہے، گزشتہ 200 برسوں میں امریکہ نے زبردست ترقی کی ہے، باقی ملکوں کیلئے امریکی ترقی سے سیکھنے کے مواقع ہیں، ضروری نہیں کہ امریکہ کے ساتھ ہر معاملے پر اتفاق ہو۔ انہوں نے کہا کہ اقوام کے درمیان مختلف امور پر اتفاق اور اختلاف رہتا ہے تاہم امریکہ کے ساتھ مثبت اور تعمیری تعلق ہے۔ نگراں وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ مثبت ، تعمیری اور طویل المدت شراکتداری چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ گزشتہ سال بلوچستان اور سندھ میں موسمیاتی تغیر کے منفی اثرات کے باعث آنے والے سیلاب نے بڑی تباہی کی ہے۔۔ نگراں وزیراعظم نے کہاکہ پاکستانی ڈاکٹرز امریکی معاشرے میں ہماری پہچان ہیں ، پاکستان اپنے ڈاکٹرز کی اعلیٰ تعلیم اور معیاری تربیت پر بہت خرچ کرتا ہے، پاکستانی ڈاکٹرز اپنی مہارت کی وجہ سے دنیا میں جانے جاتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اچھے مواقع کی تلاش میں ملک سے باہر جانا کوئی انہونی بات نہیں، ساٹھ اور ستر کی دہائی میں بھارت سے پڑھے لکھے نوجوان ملک سے باہر گئے اور 30 سال بعد وہی لوگ اپنے ملک کا قیمتی اثاثہ ثابت ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ضروری ہے کہ ہمارے نوجوان جہاں بھی جائیں کامیاب ہوں، پاکستانی عوام بہت با صلاحیت ہے، پاکستانی عوام میں موجودہ بحرانوں پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت ہے۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ جمہوری عمل تسلسل سے جاری ہے، گزشتہ 15 سال میں تین اسمبلیوں نے اپنی مدت پوری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی آئینی طریقے سے عمل میں آئی، جمہوری عمل کا ارتقا ہو رہا ہے۔ حکومت کی تبدیلی کا آئینی طریقہ کار موجود ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت ہی پارلیمان کی مضبوطی کی ضمانت ہے، جمہوریت اور عددی بنیاد پر آمریت میں فرق جاننا ضروری ہے۔ ہمارے پڑوس میں بھی جمہوریت کے نام پر یہی کچھ ہو رہا ہے۔ نگراں وزیراعظم نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں ہر فرد کے حقوق کا تحفظ ضروری ہوتا ہے۔ امریکہ اور یورپی ممالک میں جو بھی قیادت منتخب ہوتی ہے وہ معاشرے کیلئے مثبت کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی ملک میں کوئی نوجوان اٹھ کر حکومت میں آتا ہے تو یہ مثبت بات ہے۔ اہم چیز یہ ہے کہ ہم جس شعبے میں بھی ہوں وہاں کامیابی لائیں۔ نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ہر ذمہ دار معاشرے کی طرح ہم بھی اپنے شہریوں کی فلاح وبہبود چاہتے ہیں۔