کراچی( سٹی رپورٹر )
کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی مینجنگ ڈائریکٹر فریدہ سلام جمعہ کے روز اپنی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد ریٹائر ہوگئیں، جس کے بعد کراچی کے اہم ترین ادارے کے ایم ڈی کا عہدہ خالی ہوگیا۔
حکومت سندھ کی جانب سے تاحال ایم ڈی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی کے عہدے پر کسی افسر کی تقرری نہیں کی جاسکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فریدہ سلام کی ریٹائرمنٹ سے قبل ہی واٹر بورڈ کے اور سندھ حکومت کے بعض افسران کی جانب سے ایم ڈی کا عہدہ حاصل کرنے کیلئے کوششیں شروع کردی گئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق افسران کی جانب سے وزیر بلدیات، وائس چیئرمین واٹر بورڈ نجمی عالم، سیکریٹری بلدیات کو مکمل تابعداری کا یقین دلایا جارہا ہے، واٹر بورڈ کے ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل کے عہدے پر فائز سینئر افسر ایوب شیخ، ڈی ایم ڈی فنانس کے عہدے پر تعینات گریڈ 19 کے رفیق قریشی، گریڈ 19 کے صلاح الدین اور گریڈ 20 کے محمد ثاقب ایم ڈی واٹر بورڈ کے عہدے کی دوڑ میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے مذکورہ افسران میں شامل حکومت سندھ سے قربت رکھنے والے محمد رفیق قریشی کو ایم ڈی کے عہدے کیلئے مضبوط امیدوار بتایا جارہا ہے جبکہ ایوب شیخ دوسرے اور صلاح الدین تیسرے نمبر پر ہیں۔
واضح رہے ایم ڈی واٹر بورڈ کا شیڈول عہدہ گریڈ 19 اور 20 کے افسر کیلئے مختص ہے، مذکورہ عہدے پر حکومت سندھ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس اور ایکس پی ایس افسر کے علاوہ واٹر بورڈ کے سینئر افسر کو بھی تعینات کرنے کا اختیار رکھتی ہے تاہم واٹر بورڈ کی حساسیت، شہر میں پانی کا بحران اور موجودہ پیچیدہ صورتحال کے باعث واٹر بورڈ کے اہم ترین عہدے پر ادارے کے کسی سینئر افسر کی تقرری ضروری ہے۔دوسری طرف ایم ڈی کا عہدہ حاصل کرنیوالے بعض افسران نے وزیربلدیات کے دفتر اور گھر پر ڈیرے ڈالنے کے ساتھ ساتھ سیاسی شخصیات کے ذریعے بھی وزیر بلدیات کو پیغامات بھیجنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔