کراچی( بزنس رپورٹر) ترکش قونصل جنرل جمال سانگو نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکیہ 2 ممالک لیکن ایک قوم ہیں،دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات صدیوں پر محیط ہیں،باہمی تجارتی و تعمیراتی شعبے کی ترقی کیلیے آباد کے ممبر بلڈرز،ڈیولپرز اور تاجروں کو طویل مدتی ویزے جاری کیے جائیں گے، پاکستان اور ترکیہ کے بلڈرز اور ڈیولرز کوایک دوسرے کی مہارتوں،تجربات اور تعمیراتی مصنوعات سے فائدہ پہنچانے کے لیے آباد کو ترکیہ میں یک ملکی نمائش کا انعقاد کرنا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد) کے کراچی دفترمیں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں آباد کے چیئرمین الطاف تائی،وائس چیئرمین ندیم جیوا،آباد سدرن ریجن کے چیئرمین راحیل رنچ،سابق وائس چیئرمین عبددالکریم آڈھیا، ترکیہ کے کمرشل اتاشی ایوب یلدردم(Eyyup yildirim) اور کمرشل سیکریٹری مس کوثر احمد بھی موجود تھے۔ ترکش قونصل جنرل نے پاکستان اور ترکیہ کے مضبوط برادرانہ تعلقات کے باوجود دونوں ممالک کے انتہائی کم باہمی تجارتی حجم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک کے اقتصادی تعاون کو بڑھانے اورتعمیراتی شعبے کی چھپی صلاحیتوں کو تلاش کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی بلڈرز اور ڈیولپرز ترکیہ کا دورہ کریں اور ترکیہ کی تعمیراتی کمپنیوں کے ساتھ روابط بڑھائیں۔انھوں نے ترکیہ کی جدید تعمیری صنعت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ترکیہ کی تعمیراتی کمپنیوں نے بنیادی انفرا اسٹرکچر،تعمیراتی ڈیزائن اور جدید تعمیراتی تیکنیک میں دنیا بھر میں اپنی مہارت کا لوہا منوایا ہے۔ترکش قونصل جنرل نے پاکستانی بلڈرز اور ڈیولپرز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ترک ہم منصبوں کے ساتھ شراکت داری اور جوائنٹ وینچرز کرکے ترک کمپنیوں سے استفادہ کریں۔انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعمیراتی شعبے میں تعاون سے نہ صرف دونوں ممالک میں اقتصادی ترقی ہوگی بلکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور دونوں ممالک کے دررمیان جدید تعمیراتی ٹیکنالوجی،تجربات،مہارت اورہنر کی منتقلی بھی ہوگی۔ترکش قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستان میں شمسی توانائی کے منصوبوں کے بہترین مواقع ہیں کیوں کہ پاکستان میں سورج کیے روشی کثرت سے پائی جاتی ہے۔انھوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی سولرانرجی کمپنی انقرہ میں ہے جس سے پورا یورپ مستفید ہورہا ہے۔ جو جلد کراچی اور اسلام آباد میں میں بھی سولرانرجی پروجیکٹس شروع کرنے والی ہے۔ اس موقع پر چیئرمین آباد الطاف تائی نے آباد ہاؤس کا دورہ کرنے پر معزز ترکش قونصل جنرل سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے سے دونوں دیرنیہ دوست ممالک کے درمیانی باہمی تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔الطاف تائی نے بتایا کہ آباد پاکستان کے بلڈرز اورڈیولپرز کی واحد نمائندہ تنظیم ہے جس کے ملک بھر میں 14 سو بلڈرز اور ڈیولپرز ممبران ہیں۔الطاف تائی نے کہا کہ پاکستانی بلڈرز اور ڈیولپرز ترک تعمیراتی کمپنیوں کی جدید ٹیکنالوجی سے فوائد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔الطاف تائی نے کہا کہ پاکستان میں 12 ملین ہاؤسنگ یونٹ کی کمی ہے جو ترکیہ کی تعمیراتی کمپنیوں کے لیے پاکستان کے تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری کا سنہری مواقع فراہم کرتی ہے۔چیئرمین آباد نے کہا کہ ترک تعمیراتی کمپنیوں نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور جدید تیکنیکی مہارتوں،تعمیراتی ڈیزائن اور اختراعات سے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی ہے۔چیئرمین آباد نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری کے لامحدود مواقعوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ترک تعمیراتی کمپنیاں یورپ اور مشرق وسطیٰ کی طرح پاکستان کے تعمیراتی شعبے کی ترقی میں کردار ادا کریں گی۔الطاف تائی نے قونصل جنرل کی جانب سے آباد ممبران اور تاجروں کے لیے ایک سے 5 سال تک کے ویزوں کے اجرا کے فیصلے پر ان سے تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ ملے گا۔آخر میں چیئرمین سدرین ریجن راحیل رانچ نے قونصل جنرل اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔