اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو گرفتار کرلیا گیا۔پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ایف آئی اے نے گرفتار کیا، وہ سائفر کے معاملے میں نامزد تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ہیڈ کوارٹر منتقل کیا گیا۔ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان کی روشنی میں گرفتار کیا گیا ہے۔اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران شاہ محمود قریشی نے غیر ملکی سفیروں سے ملاقات کی تصدیق کی تھی۔پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ ان کی امریکی سفیر سمیت مختلف ممالک کے سفیروں سے ملاقات ہوئی۔ لیکن اس ملاقات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی یا سائفر سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انتخابات میں تاخیری حربے اختیار کرنے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف مردم شماری سے متعلق مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) فیصلوں کو چیلنج کرے گی۔ سینیٹر علی ظفر 90 دن میں انتخابات کے لیے درخواست سپریم کورٹ میں جمع کروائیں گے۔ سلمان اکرم راجہ سی سی آئی کے فیصلوں کو چیلنج کرنے سپریم کورٹ جائیں گے۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے پارٹی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کی گرفتاری پر ردعمل دے دیا۔ایک بیان میں عمر ایوب نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما پریس کانفرنس کے بعد گھر پہنچے ہی تھے کہ انہیں گرفتار کرلیا، اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔عمر ایوب نے مزید کہا کہ امید تھی پی ڈی ایم حکومت کے نکلنے کے بعد لاقانونیت کا راج ختم ہو جائے گا۔اُن کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے نگراں حکومت اپنی پیشرو فاشسٹ حکومت کے ریکارڈ توڑنا چاہتی ہے۔