اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی تاخیر کا شکار ہو گئی۔چیف جسٹس عامر فاروق کی عدم موجودگی کی وجہ سے جمعرات کو سماعت نہیں ہو سکی ۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی گھر کا کھانا فراہمی درخواست پر بھی سماعت ہونا تھی ۔ عدالت نے پنجاب حکومت اور جیل حکام سے جواب طلب کر رکھا تھا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کی عدم موجودگی کی وجہ سے عمران خان کی اڈیالہ منتقلی ،گھر کے کھانے کی فراہمی اور جیل میں سہولیات دینے کی درخواست پر سماعت نہیں ہو سکے گی۔اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے پارٹی چیئرمین کی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی اور انہیں گھر کا کھانہ فراہم کرنے کے حوالے سے عدالتی فیصلے میں التوا پر نہایت مایوسی اور شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی عدالتی کے بدترین روزانہ کی بنیاد پر ٹرائل کے نتیجے میں ایک متنازعہ فیصلے کے ذریعے سابق وزیراعظم کو قید میں ڈالا گیا۔تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت کی سماعت پر غیرضروری اور بلاجواز تاخیر پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور چیئرمین کی صحت و سلامتی خصوصا ان کی جان کو لاحق خطرات پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کرنے کی شدید مذمت کی گئی ۔ کور کمیٹی اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ پے در پے کئے جانے والے ناقص فیصلوں اور متنازعہ ٹرائلز کی روشنی میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانبداریت اور تعصب نمایاں ہورہا ہے، انصاف اور عدالت کی ساکھ کے لئے جسٹس عامر فاروق خود کو سابق وزیراعظم کے حوالے سے مقدمات سے فوری طور پر الگ کریں اور غیرجانبدار ججز کو فیصلوں کا موقع دیں۔کور کمیٹی کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کی خصوصی ہدایت پر یومِ آزادی کے جشن کی تیاریوں میں مصروف تحریک انصاف کے کارکنان کیخلاف کریک ڈاﺅن کے نئے سلسلے کی شدید مذمت کی گئی۔