کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ نے وزیر اعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کی جانب سے بھجوائی گئی سمری پر دستخط کر کے بلوچستان اسمبلی تحلیل کر دی۔ ذرائع کے مطابق نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان کے نام پر تا حال فیصلہ نہ ہو سکا، نگران وزیر اعلیٰ کے لیے چار ناموں پر مشاورت جاری ہے۔ نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان کے لیے اس وقت جمعیت علما اسلام کی جانب سے سابق رکن قومی اسمبلی عثمان بادینی، بی این پی کی جانب سے رکن صوبائی حمل کلمتی اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے علی حسن زہری کے نام دیے گئے ہیں جب کہ سابق بیوروکریٹ شبیر مینگل کا نام بھی زیر غور ہے۔ بلوچستان کے نگران وزیر اعلیٰ کا نام فائنل ہونے کے بعد 14 رکنی صوبائی نگران کابینہ تشکیل دی جائےگی۔