دھابیجی ملز ایریا میں قائم نجی فیکٹری امریلی اسٹیل مل کی انتظامیہ کا مزدوروں کیساتھ ظالمانہ رویہ بدستور جاری جبری برطرفی کیخلاف مزدوروں کا امریلی اسٹیل مل گیٹ کے سامنے دھرنا و مظاہرہ اس موقع پر مظاہرین میں سومار جوکیو ، کامریڈ حفیظ جوکیو ، مہردین جوکیو ، ڈاکٹر افضل جوکیو و دیگر نے میڈیا کو بتایا کہ امریلی اسٹیل فیکٹری میں مقامی مزدوروں کے لئے دروازے بند ہیں جو رہے سہے مزدور ہیں انکی حقوق تلفی ہورہی ہے آواز اٹھانے پر نوکری سے برطرف کیا جاتا ہے اور دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں فیکٹری انتظامیہ کے منجمینٹ ٹیم مختیار شاہ ، صغیر شاہ راشدی اور لطیف بانو مقامی لوگوں کے روزگار میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں اپنے مفادات اور مقامی مزدوروں کیخلاف من گھڑٹ و جھوٹا پروپگینڈہ کرکے مل مالکان کو بدظن کرنا انکا مشغلہ ہے دھابیجی میں قائم مذکورہ نجی فیکٹری مقامی لوگوں کو روزگار نہ دیگر لیبر قوانین کی دھجیاں اڑِھا رہی ہے قریب کے گوٹھوں کے بنیادی مسائل میں معاونت فیکٹری کی ذمہ داری ہوتی ہے جسے آج تک پورا نہی کیا گیا فیکٹری کو نجی جیل بناکر رکھا ہوا ہے فیکٹری کے فرنس ڈپارنمنٹ ، بھٹی میں جان لیوا کام پر موجود مزدوروں کو حفاظتی انتظامات برائے نام ہیں جسکی وجہ سے حادثات کا سامنا کرنا پڑھتا ہے مزدوروں کی صحت تنخواہوں سمیت انکے بچوں کی تعلیم جسیے اہم ضروریات پر امریلی اسٹیل انتظامیہ کی طرف سے کوئ سہولیات نہی ملتی ہے وزیراعلیٰ کے اعلان کے مطابق بھی تنخواہ پوری نہی دی جاتی ٹیکیداری نظام کی آڑ میں کم دیھاڑی دی جاتی ہے ایسے میں آج کا علامتی دھرنا و احتجاج مقامی عوامی نمائندوں سمیت لیبر ڈائریکٹر سندھ وزیر صحت سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ اور سلامتی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے جائز مطالبات سنتے ہوئے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے دوسری صورت تادم مرگ بھوگ ہڑتالی دھرنا فیکٹری گیٹ کے سامنے ہوگا