کراچی( کرائم رپورٹر)سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے اچانک انتقال نے نہ صرف اہلخانہ بلکہ انکے چاہنے والوں کو بھی افسردہ کردیا ہے۔پولیس مختلف ذرائع سے عامر لیاقت کی موت کی وجہ جاننے کی کوشش کررہی ہے۔پولیس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایکسرے کی تصاویر عامر لیاقت کی نہیں تھیں۔پولیس حکام کے مطابق ان کے خاندان کے منع کرنے کے بعد کسی قسم کا کوئی ایکسرے نہیں کیا گیا اس لئے ہڈی ٹوٹنے والے ایکسرے کی تصاویر جھوٹی ہیں۔
عامر لیاقت کا انتقال ان کے آبائی گھر میں ہوا جہاں وہ رہائش پذیر تھے، ان کی انتقال کے بعد گھر کی مکمل تلاشی لی گئی اور ان کا موبائل فون بھی پولیس کے پاس ہے جس سے پولیس آخری کال اور میسج کے حوالے سے تحقیقات کررہی ہے۔عامر لیاقت کے ملازمین کے مطابق وہ رات بھر کافی غمگین تھے اور رو رہے تھے
جبکہ ان کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ نے دعوی کیا ہے کہ عامر لیاقت ان سے صلح کرنا چاہتے تھے اس لئے لیبارٹری میں موجود موبائل سے پولیس اصل حقائق سامنے لانا چاہتی ہے۔واضح رہے کہ عامر لیاقت کے گھر میں اس وقت ان کی پہلی اور سابقہ اہلیہ بشری اقبال اپنے دو بچوں کے ساتھ رہ رہی ہیں جبکہ ان کے صاحبزادے جلد واپس ملک سے باہر اپنی تعلیم مکمل کرنے کے لیے چلے جائیں گے۔