نوابشاہ(نمائندہ خصوصی) نواب شاہ میں سرہاری ریلوے اسٹیشن کے قریب کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس ٹرین کی10بوگیاں پٹڑی سے اتر کر الٹ گئیں جس کے نتیجے 40افراد جاں بحق اور150سے زائد زخمی ہوگئے،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔حادثے کے باعث اپ اور ڈاﺅن دونوں ٹریک بند ہونے سے ٹرین سروس معطل ہوگئی ہے،وفاقی وزیر ریلوے نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیدیا جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے نواب شاہ کے قریب ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے کا نوٹس لیتے تحقیقات کی ہدایت کردی۔تفصیلات کے مطابق نواب شاہ میں سرہاری ریلوے اسٹیشن کے قریب کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس ٹرین کی10بوگیاں پٹڑی سے اتر کر الٹ گئیں جس کے نتیجے میں30افراد جاں بحق اور150سے زائد زخمی ہوگئے،حادثے کاشکار ہونے والی ہزارہ ایکسپریس میں 1000سے زیادہ مسافر بک تھے، حادثہ سرہاری اسٹیشن کے ایڈوانس سگنل کے قریب پیش آیا۔ٹرین حادثہ ہوتے ہی چیخ وپکار مچ گئی اور سب سے پہلے مقامی افراد وہاں پہنچے جبکہ نوابشاہ اسٹیشن سے ریلوے عملہ، پولیس اور ریسکیو ادارے بھی جائے حادثہ پر پہنچے۔ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیاگیا۔ حادثے کے بعد نوابشاہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ۔ڈی ایس ریلوے سکھر محمود الرحمن نے کہاکہ ہزارہ ایکسپریس کو حادثہ سرہاری ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔حادثے کے باعث اپ ٹریک پر ٹریفک معطل ہوگئی،حادثے کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ڈی ایس ریلوے سکھرکے مطابق حادثے میں ٹرین کی 10بوگیاں پٹری سے اتریں اور ان میں سے 6بوگیاں الٹ گئیں جب کہ مجموعی طور پر 10بوگیوں کو نقصان پہنچا ہے۔حکام کے مطابق زخمیوں میں بچے، بزرگ اور خواتین بھی شامل ہیں جن کو نکالنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ڈی سی نوابشاہ شہریار گل میمن نے بتایا کہ تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے جبکہ حادثے سے متعلق معلومات کے لیے کنٹرول روم قائم کیا گیا۔ترجمان پاکستان ریلویز کراچی کے مطابق بریک دیر سے لگنے کی وجہ سے حادثے نے شدت اختیار کی، متاثرہ ٹرین کی10بوگیاں پٹری سے اتریں۔ حادثے کے نتیجے میں کراچی سے روانہ ہونے والی ٹرینیں تاخیر کا شکارہوئیں۔ترجمان کے مطابق نقصان کا اندازہ ابھی نہیں لگایا جاسکتا۔دوسری جانب آرمی چیف کی طرف سے امدادی سرگرمیوں کیلئے پاک فوج اوررینجرزکو خصوصی ہدایات جاری کردی گئیں اس سلسلے میں آرمی اوی ایشن کا ہیلی کاپٹر بھی جائے حادثہ پر پہنچا۔ایدھی فاﺅنڈیشن کنٹرول روم کے مطابق حیدرآباد، نواب شاہ، میرپور خاص، سکھر اور قریب کے سینٹروں سے ایدھی کی درجنوں گاڑیاں جائے وقوعہ پرپہنچیں۔ڈی جی رینجر سندھ میجر جنرل اظہر وقاص کی ہدایت پر رینجرز کی نفری حادثے کی جگہ پر بھیج دی گئی ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔میڈیاسے گفتگو میں وفاقی وزیرنے کہاکہ یہ حادثہ تخریب کاری اورمیکنیکل فالٹ بھی ہوسکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ٹرین 45 کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی۔دریں اثناءپاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے نواب شاہ کے قریب ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے کا نوٹس لے لیا۔انہوں نے متعلقہ حکام کو ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے کی تحقیقات کی ہدایت کردی ۔بلاول بھٹو زرداری نے ٹرین حادثے میں جاں بحق ہونے والے مسافروں کے لواحقین سے اظہار افسوس کیااورجاں بحق ہونے والے مسافروں کے بلندی درجات اور ورثا کے صبر جمیل کی دعا۔انہوں نے ہدایت کی کہ سندھ حکومت اور ریسکیو ٹیموں کے ساتھ تنظیم کے کارکنان بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیں۔وزیرخارجہ نے سندھ حکومت کو ٹرین حادثے میں زخمی ہونے والے مسافروں کے فوری علاج و معالجے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ٹرین حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین حادثے میں جانی نقصان پر بہت دکھ ہوا ہے۔ انہوں نے ڈی سی نواب شاہ کو ہدایت کی کہ مسافر زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کی جائے۔