اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں کشمیر کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے مقررین نے کہا ہے کہ پانچ اگست کشمیر کی تاریخ میں دوسرا بڑا سیاہ دن ہے،کشمیر کا مقدمہ ہماری غیرت کا مقدمہ ہے،مضبوط پاکستان کشمیر کی آزادی کی ضمانت ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں عروج پر ہیں ہندوستان نے پورے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے، کشمیری آج بھی پاکستانی پرچم میں دفن ہونا پسند کرتے ہیں، کشمیر کو آزاد کروانا ہماری منزل ہے، حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے، سیمینار سے لارڈ میر گلاسکو سکاٹ لینڈ حنیف راجہ، آزاد کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد، پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری محمد یاسین ، پاکستان سویٹ ہومز کے چیئرمین زمرد خان، حریت کانفرنس کے سیکرٹری جنرل شیخ عبدالمتین، سینیئر حریت راہنما سید یوسف نسیم ،سید فیض نقشبندی، سی ڈی اے ورکرز یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یاسین، تحریک نوجوانان کے صدر عبداللہ گل ،ولید رسول ،پی ایف یوجے کی صدر افضل بٹ، صدر نیشنل پریس کلب انور رضا، سیکرٹری فنانس نیشنل پریس کلب نیئر علی، آر آئی یو جے کے صدرعابد عباسی،جنرل سیکرٹری طارق علی ورک،راجہ بشیر عثمانی خالد گردیزی سمیت دیگرنے بھی خطاب کیا،تقریب کی نظامت کے فرائض این پی سی کے ممبر گورننگ باڈی خالد گردیزی نے سر انجام دیئے،مقررین کا مزید کہنا تھا کہ چار برس قبل مودی حکومت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر کی خصو صی حیثیت کو ختم کیا، بھارت کے تمام تر مظالم کے باوجود تحریک آزادی کشمیر پورے عزم و حو صلے سے جاری ہے پانچ اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کو کشمیریوں نے قبول نہیں کیا ہے اور ہر پلیٹ فارم پر ان اقدامات کی مذمت کی ہے، جب تک کشمیریوں کو حق خود ارادیت نہیں دیا جاتا خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں ہوگا ،اقوام عالم دور معیارات اور تضادات کی پالیسیوں کو ترک کر کے کشمیریوں کو ان کا پیداشی حق حق خودارادیت دے،سیمینار سے خطاب کرتے ہوے لاڈ میر گلاسکو سکاٹ لینڈ حنیف راجہ نے کہا کہ اوورسیز کشمیری بیرونی ممالک میں کشمیر کاز کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں ہمیں اس مرحلے پر ایک دوسرے سے شکوے شکایات کرنے کے بجائے متحد و منظم ہو کرتحریک آزادی کشمیر کے ہر محاذ پر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ،تحریک نازک دور سے گزر رہی ہے، ہمارا اتحاد اور یکجہتی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ،پانچ اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے، کشمیری بھارتی اقدامات کو نہ صرف تسلیم نہیں کرتے بلکہ وہ اقوام عالم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کی ہٹ دھرمی کا نوٹس لے اور اقوام متحدہ کشمیر پر اپنی قراردادوں کو عملی جامہ پہنائے ،سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی ازاد کشمیر کے صدر چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ ہم اپنے بانی قائد ذوالفقار علی بھٹو شہید کے کشمیر پر نظریئے اور عزم کو لے کر چل رہے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو شہید نے کشمیر کی آزادی کے لیے ایک ہزار سال تک لڑنے کے عزم کا اظہار کیا تھا ،ہم مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے ساتھ ہیں بھارت کشمیر میں ظلم و جبر کی انتہا کر چکا ہے انسانی حقوق پامال کئے جا رہے ہیں، انسانی حقوق کے علمبرداروں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لینا چاہیے،آزاد کشمیر اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کا درد وہی سمجھ سکتا ہے جو اس درد سے گزرا ہو مقبوضہ کشمیر ایک بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے، بھارتی فوج نے کشمیریوں کی ساری آزادیاں سلب کر رکھی ہیں، حریت کی ساری قیادت جیلوں کے اندر بند ہے، آئے روز معصوم کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے، پاکستان کشمیریوں کے درد کو محسوس کرے اور بھارتی ظلم و جبر سےآزادی دلانے کے لیے عالمی دنیا کو کشمیر کی طرف متوجہ کرے، حریت کانفرنس کے سیکرٹری جنرل شیخ عبدالمتین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کے بس میں جو کچھ تھا اس سے بڑھ کر انہوں نے کیا ہے اور وہ اج بھی پوری استقامت کے ساتھ اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں، یہ جدوجہد منزل کے حصول تک جاری رہے گی، سینئر حریت راہنما سید یوسف نسیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام عزم کر چکے ہیں کہ وہ بھارت کے تمام تر ظلم و جبر کے باوجود ازادی کے پرچم کو ہر حال میں تھامے رکھیں گے، کسی بھی مرحلے پر ان کے قدم ڈگمگائے نہیں ہیں بلکہ وہ آخری بھارتی فوجی کے کشمیر سے نکلنے تک اپنے جدوجہد کو ہر حال میں جاری رکھیں گے، پی ایف یوجے کے صدرافضل بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہار پر پابندی ہے کشمیری صحافیوں کی بڑی تعداد کو شہید کیا جا چکا ہے اور بڑی تعداد میں جیلوں کے اندر نظر بند ہیں، ہم بھارت کے ان ظالمانہ اقدامات کے خلاف ہم ہر سطح پر اپنی آواز بلند کریں گے، عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھارت کی طرف سےآزادی اظہار پر پابندی کار نوٹس لے، مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کی شہادتیں اور گرفتاریاں قابل تشویش ہیں، انسانی حقوق کے اداروں کو اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہوگی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،صدر نیشنل پریس کلب انور رضا نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں صحافت کا گلا گھونٹ دیا ہے صحافی بھارتی ظلم وجبر کا شکار ہیں۔