اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) ایوان بالا میں قانون سازی کی راہ میں حکومتی اراکین رکاوٹ بن گئے ،پیپلز پارٹی اور جے یو آئی سمیت حکومت کے اہم اتحادیوں نے قانون سازی میں حکومت کا ساتھ دینے سے انکار کردیا ،اراکین نے ہائر ایجوکیشن کمیشن بل کو صوبائی خودمختاری کے خلاف قرار دیدیا ،چیرمین سینیٹ نے اراکین کو ترامیم حوالے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے بل آج دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔بدھ کے روز ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل 2023پیش کیا اس موقع پر حکومتی اتحادیوں سمیت اپوزیشن ارکین نے بل کی مخالفت کی اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ ہائیر ایجوکیشن کو سابق صدر کے دور میں بہت طاقتور بنایا گیا جب 18ویں ترمیم کے بعد تعلیم کا شعبہ صوبوں کو گیا تو صوبوں اور ایچ ای سی کے مابین بہت سے معاملات پر تنازعہ شروع ہوگیا اور معاملات عدالتوں میں بھی چلے گئے جس کے بعد معاملہ کیبنیٹ میں چلا گیا انہوں نے کہاکہ ایوان میں یہ تاثر ہے کہ اس بل کے زریعے18ویں ترمیم میں مداخلت کی جارہی ہے اس حوالے سے میں اس ایوان میں پیش ہوا ہوں انہوں نے کہاکہ سینیٹر میاں رضا ربانی نے بل میں 7ترامیم تجویز کی جس کو ہم نے تسلیم کر لیا ہے انہوں نے کہاکہ میں نے ایچ ای سی کے معاملات بہت نزدیک سے دیکھے ہیں اس وقت صوبوں میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن بنا ہے تاہم صرف سندھ نے صوبائی ایچ ای سی کو پیسے دئیے ہیں باقی کسی صوبے نے نہیں دئیے ہیں انہوں نے کہاک اس وقت درجنوں یونیورسٹیوں کے پاس ایچ ای سی کی این او سی نہیں ہے اور طلبائ ڈگریوں کی تصدیق کے وقت سڑکوں پر نکلے ہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ اس بل کے زریعے ایچ ای سی کو کمزور نہیں کرنا چاہتے ہیں انہوں نے ایوان بالا کو یقین دہانی کرائی کہ اس بل میں ان کو کسی بھی جگہ کوئی اعتراض ہو تو اس حوالے سے ترامیم کو قبول کرتا ہوں انہوں نے کہاکہ یہ بل صوبائی خودمختاری میں کسی صورت بھی مداخلت نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ہم گذشتہ 21سالوں سے ایچ ای سی میں سٹیٹس کو کو توڑنے کی کوشش کرتے ہیں اور جن کے مفادات کو نقصان پہنچتا ہے تو وہ سوشل میڈیا اور ٹی وی پر تنقید کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ اس بل کو تمام اراکین دیکھ لیں اگر ان کو بہتر لگے تو اس کو منظور کر لیں سینیٹر طاہر بزنجو نے کہاکہ یہ حکومت صرف چند دن کی مہمان ہے اور اب بہت سے اہم معاملات کے بارے میں عجلت میں قانون سازی کر رہی ہے انہوں نے کہاکہ ایچ ای سی کی عمر اس وقت 22سال ہوگئی ہے بہتر ہوگا کہ یہ قانون سازی اگلے منتخب حکومت پر چھوڑ دی جائے سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ بل کے حوالے سے وضاحت کردی گئی ہے اس بل کے حوالے سے جو ترامیم دی گئی ہیں وہ اس ایوان میں پیش کی جائیں وفاقی وزیر قانون نے کہاکہ اس بل پر 7مہینے کام ہوا ہے اور اب اس ایوان میں پیش کیا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ کابینہ کی قانون سازی کمیٹی میں سیاسی جماعتوں کو نمائندگی دی گئی ہے انہوں نے کہاکہ قانون سازی اس ایوان کا اختیار ہے اور قانون سازی ملک کی بہتری کےلئے کی جاتی ہے اس موقع پر چیرمین کمیٹی نے کہاکہ اس بل کو موخر کرتے ہیں اور بل کے حوالے سے ترامیم اراکین کو فراہم کریں اور بل دوبارہ پیش کریں۔