لاہور( نمائندہ خصوصی) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 85 رکنی کابینہ نے قومی اسمبلی میں 9 ممبروں کی حاضری پر 2 دنوں میں 53 بل پاس کر کے جمہوریت کی تیز رفتاری کا عالمی ریکارڈ قائم کیا اور تو کوئی فیکٹری چل نہیں رہی بلوں کی فیکٹری چل رہی ہے،جس ممبر کو یہ بھی نہیں پتہ کہ وہ کیا قانون پاس کر رہا ہے اور اس نے خود ایک دن اپنی اس قانون سازی کے شکنجے میں آنا ہے، انہیں بہانے تلاش کرنے اور ایک پارٹی کو دیوار میں چننے کے بجائے برملا اقرار کرنا چاہیے کہ ہم الیکشن میں جانے کے قابل اور عوام میں شکل دکھانے کے لائق نہیں ہیں۔ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ عوام کو معلوم ہے کہ نئی مردم شماری پر الیکشن دو تہائی اکثریت سے ترمیم کے بغیر ممکن نہیں ہو سکتے لیکن جس دن انہوں نے عوام کو سچ بتایا اس دن ان کی ڈرامہ بازی کا آخری دن ہوگا، ان کی الٹتی گنتی شروع ہو چکی ہے، اپنا بستر بند باندھ کر رکھیں کیونکہ ان کا سابقہ ریکارڈ ہے یہ 50 روپے کے اسٹام پر بھی بھاگ جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کے پولیس افسران صرف سیاسی کارکنوں اور ان کے اہل خانہ بچوں اور خواتین کو رات کی تاریکی میں گھروں سے اٹھا سکتے ہیں لیکن قبرستانوں میں جوئے اور منشیات کے اڈے ہاﺅسنگ سوسائٹیوں سے بھتہ خوری، پولیس فنڈ کا ناجائز استعمال ان کو ابھی دکھائی نہیں دے رہا لیکن وقت آنے پر بخوبی دکھائی دے گا۔انہوں نے کہا کہ جب چادر چاردیواری کو نیست و نابود کرتے ہیں تو کہتے ہیں اوپر سے حکم ہے حالانکہ یہ بالکل جھوٹ ہے، اداروں کی طرف سے کوئی حکم نہیں مقامی سیاسی ورکروں کی خواہش پر اور اپنی پوسٹنگ کی لالچ میں یہ سب کچھ کر رہے ہیں لیکن انہیں اندازہ نہیں وہ اداروں کی شہرت کو کتنا نقصان پہنچا رہے ہیں اور حکومت کی سیاست کا قبرستان بنا رہے ہیں۔