اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت 22اگست تک ملتوی کردی۔بدھ کے روز الیکشن کمیشن میں فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کے موقع پر فواد چوہدری کے وکیل فیصل چوہدری نے کمیشن سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کردی جس پر ممبر کمیشن اکرام اللہ خان نے کہاکہ فواد چوہدری نے تو آج معافی نامہ جمع کرانا تھا اس موقع پر ممبر سندھ نثار درانی نے کہاکہ اسد عمر کے وکیل نے طبی بنیادوں پر سماعت ملتوی کرنے کی درخواست جمع کرائی ہے جس پر اسد عمر نے کمیشن کو بتایا کہ کیس کے قانونی پہلو وں کے بارے میں وکلاءبہتر بتائیں گے انہوں نے کہاکہ پاکستان اس وقت الیکشن کی طرف جارہا ہے اور ملک میں شفاف الیکشن جمہوریت کیلئے انتہائی ضروری ہے جس پر ممبر سندھ نے کہاکہ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے کیلئے پرعزم ہے ،اسد عمر نے کہاکہ 22 اگست تک الیکشن کمیشن نے انتخابات کا شیڈول جاری کرنا ہے اورالیکشن شیڈول کے وقت پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے خلاف کیسز سے کیا تاثر جائے گا ،جس پر ممبر سندھ نے کہاکہ اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کو سوچنا چاہیے وہ اداروں کو کتنا مضبوط کر رہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن ایک سال سے یہ کیسز چلا رہا ہے ممبر خیبر پختونخوا نے کہاکہ کیسز پر فریقین کی جانب سے حکم امتناعی لیے گئے اور استثنیٰ کی درخواستیں دی گئی ہیں ،انہوں نے کہاکہ کیسز پر حکم امتناعی واپس لے لیں تو ایک ہفتے میں فیصلہ سنا دیں گے، ممبر سندھ نے کہاکہ سیاستدانوں نے ملک کو چلانا ہے ان کو سوچنا ہوگا انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن اس کیس کو ایک ماہ میں نمٹا سکتا تھا، اس موقع پر الیکشن کمیشن نے اسد عمر اور فواد چوہدری کو ائندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22اگست تک ملتوی کردی بعدازاں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ اس کیس کے مختلف پہلو ہیں توہین پر سزا دینے کا اختیار صرف سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کو ہے انہوں نے کہاکہ اسمبلی کے صرف دس دن رہ گئے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد ہو ایک طرف الیکشن شیڈول جاری ہو رہا ہو گا تو دوسری پی ٹی آئی کے خلاف کیس کی سماعت ہو گی۔