کراچی(نمائندہ خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے اور ترکیہ کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک ایک گیم چینجر منصوبہ ہے جس پر تیزی کے کام ہو رہا ہے، وقت کا تقاضا ہے پاکستان اور ترکیہ سٹریٹیجک تعاون کو مزید وسعت دیں، ملجم کلاس کورویٹ منصوبہ دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کی عمدہ مثال ہے، حکومت پاک بحریہ کی دفاعی ضروریات پوری کرنے کےلئے تمام اقدامات کرےگی، ہماری بری ، بحری اور فضائی سرحدوں کو محفوظ بنانے میں کارکنوں اور ماہرین کی کاوش کو ہمیشہ یاد رکھا جائےگا اور اسے سنہری حروف میں لکھا جائےگا،خطے میں اپنی بالا دستی قائم رکھنے والوں کی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے پاک بحریہ کی صلاحیت کو مزید بڑھایا جائےگاجبکہ ترکیہ کے نائب صدر جودت یلماز نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی نے ہر مشکل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور ترکی کے عوام پاکستان کو بہت اہمیت دیتے ہیں، ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والی تباہی کے بعد پاکستان کے عوام اور حکومت نے ترکیہ کے عوام کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہارکیا،ہمارے تعلقات روز بروز مضبوط ہو رہے ہیں اور دفاعی شعبہ اس وژن کا ایک اہم حصہ ہے، دہشت گردی کےخلاف پاکستان کے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں،ہمیں متحد رہنے اور دہشت گردوں اور عام لوگوں میں فرق کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ بدھ کو یہاں پی این ایس طارق ملجم کلاس کارویٹ جنگی جہاز کو پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر ترک نائب صدر جودت یلماز مہمان اعزاز تھے۔ تقریب میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل امجد نیازی سمیت اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات تاریخی اور مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں اور دونوں ممالک گہرے ، قریبی ، تاریخی اور مذہبی رشتے میں منسلک ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہماراورثہ اور تہذیب مشترک ہے۔ مختلف علاقائی اور بین الاقوامی امور پر دونوں ممالک کے خیالات یکساں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ قیام پاکستان کے وقت پاکستان کے عوام نے تحریک خلافت کی بھرپور حمایت کی۔ انہوںنے کہاکہ پی این ایس طارق کی لانچنگ پر تمام متعلقہ افراد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔وزیراعظم نے کہاکہ یہ چوتھا بحری جہاز ہے جو پاکستان اور ترکیہ نے مل کر تیار کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ 2010 میں پاکستان میں جب شدید سیلاب آیا تو ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نےپاکستان کا دورہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ یہاں پر رجب طیب اردوان ہسپتال اور ان کی اہلیہ کے نام پر سکول تعمیر کئے گئے۔زلزلہ اور دیگر قدرتی آفات میں ترکیہ نے اپنے پاکستانی بھائیوں کی بھرپور مدد کی۔ وزیراعظم نے کہاکہ دونوں ممالک کے ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہیں۔ پاکستان اور ترکیہ کی دوستی اور بھائی چارہ مثالی ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان اور ترکیہ ملجم کلاس کارویٹ منصوبہ دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کی عمدہ مثال ہے،یہ منصوبہ بھی دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ دونوں ممالک کی خوشحالی کا سفر اسی طرح جاری رہے گا۔ شہباز شریف نے کہاکہ صدر طیب اردوان نے ترک عوام کی بھرپور خدمت کی ہے اور وہ اپنے عوام کی بہبود کےلئے بے پناہ کام کررہے ہیں جس کی عکاسی حالیہ صدارتی انتخاب کے نتائج سے ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی پورٹ اور گوادر پورٹ کو آپس میں ملانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، سی پیک اس سلسلہ میں انتہائی اہمیت ہے جس کے دوسرے مرحلے میں ہم داخل ہو رہے ہیں، جس کے تحت گرین کوریڈور، بزنس کوریڈور ، اکنامک زون کوریڈور اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کوریڈور زون بنائے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہم صدر طیب اردوان سے بھی اس پر بات کرچکے ہیں اور اس دعوت کی تجدید کرتے ہیں کہ ترکی بھی مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے اس منصوبے میں شامل ہو۔ انہوںنے کہاکہ گوادر کو ہم نے ایک اہم تجارتی مرکز بنانا ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ سی پیک ایک گیم چینجر منصوبہ ہے جس پر تیزی کے کام ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان ترکی سٹریٹیجک تعاون کو مزید فروغ دے۔ انہوںنے کہاکہ ملک کے عوام اور تمام متعلقہ فریقین کی طرف سے اس منصوبے کو کامیاب بنانے والوں کی کاوشوں کو سراہتے ہیں اور تاریخ اس محنت کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ انہوںنے کہاکہ ہماری بری ، بحری اور فضائی سرحدوں کو محفوظ بنانے میں کارکنوں اور ماہرین کی کاوش کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور اسے سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ خطے میں اپنی بالا دستی قائم رکھنے والوں کی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے پاک بحریہ کی صلاحیت کو مزید بڑھایا جائےگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاک بحریہ کی دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لئے تمام اقدامات کرے گی۔ وزیراعظم نے ملجم کلاس کارویٹ کی تیاری میں حصہ لینے والے کارکنوں اور ماہرین کے لئے 20 کروڑ روپے کا اعلان کیا اور کہا کہ ہمیں پچھلے ایک سال میں شدید مالی چیلنجوں کا سامنا رہا ہے اور اس کا سب سے زیادہ بوجھ ملک کے عوام پر پڑا ہے۔ بیرونی کساد بازاری ، تیل کی درآمد، مہنگائی اور اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اس کا بنیادی سبب ہے لیکن اس منصوبے میں حصہ لینے والے کارکنوں اور ماہرین کی کاوش کو تسلیم کرتے ہوئے اور ان کا حوصلہ بڑھانے کے لئے مالی مشکلات کے باوجود ان کے لئے 20 کروڑ روپے کا تحفہ لایا ہوں، آپ پاکستان کے عظیم معمار ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ یہ 20 کروڑ روپے منصفانہ طریقے سے اس منصوبے کے کارکنوں اور ماہرین میں تقسیم کئے جائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئےپاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل امجدنیازی نے کہا کہ دونوں ممالک کے مشکل وقت میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، پی این ایس طارق کی لانچنگ پر انجینئر اور ماہرین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ پی این ایس طارق کی شمولیت بحری صلاحیت میں بہترین اضافہ ہے ، پاکستان اور ترکیہ کے مشترکہ منصوبے دفاعی شعبے کو مزید مضبوط کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستا ن اور ترکیہ کے تعلقات منفرد نوعیت کے ہیں، کراچی شپ یارڈ ملک کا واحد شپ یارڈ ہے جو ملکی وسائل سے بحری جہا ز تیار کررہا ہے۔انہوںنے کہاکہ میری ٹائم ضروریات کے لئے مربوط بحری صلاحیت ناگزیر ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے نائب صدر جودت یلماز نے کہا کہ پاکستان اور ترکی نے ہر مشکل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور ترکی کے عوام پاکستان کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ ترکیہ میں زلزلے سے ہونے والی تباہی کے بعد پاکستان کے عوام اور حکومت نے ترکیہ کے عوام کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہارکیا۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے تعلقات روز بروز مضبوط ہو رہے ہیں اور دفاعی شعبہ اس وژن کا ایک اہم حصہ ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کا محل وقوع جنوبی ایشیا میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ علاقہ عالمی توجہ کا مرکز رہا ہے،ترکیہ اور پاکستان کو سرحد پار دہشت گردی سمیت مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حالات میں پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات مزید اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اور ترکیہ کے عوام نے ہمیشہ ایک دوسرے کاساتھ دیا ہے۔ جودت یلماز نے باجوڑ میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ترکیہ ہر قسم کی دہشت گردی کا مخالف ہے کیونکہ یہ عالمی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے اور ہم دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔ امنہوںنے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ترکیہ 40 سال سے دہشت گردی کے خلاف نبرد آزما ہے ،اس لئے ہمیں پاکستان کے عوام کو درپیش مشکلات اور انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جوقیمت ادا کی ہے ا س کا بخوبی احساس ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں متحد رہنے اور دہشت گردوں اور عام لوگوں میں فرق کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ انہیں خوشی ہے کہ ملجم کلاس کے چوتھے اور آخری فریگیٹ کی لانچنگ کی تقریب میں شریک ہیں۔ انہوںنے کہاکہ سیلاب میں جہاں ترکیہ نے پاکستان کی مدد کی وہیں زلزلے میں پاکستان کا تعاون مثالی تھا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ اپنی دفاعی صلاحیت کی وجہ سے دنیا میں منفرد حیثیت حاصل کر چکا ہے اور ہم نے اپنی دفاعی صنعت پر غیر ملکی انحصار کم کر دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ 2002 میں ہمارے دفاعی منصوبے صرف 60 تھے اب ان کی تعداد بڑھ کر ساڑھے 8 سو تک پہنچ گئی ہے، ہماری دفاعی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ترکیہ ان 10 ممالک میں شامل ہو چکا ہے جو جنگی جہاز تیار کررہا ہے اور ہم ترقی یافتہ ممالک کو بھی دفاعی آلات برآمد کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی دفاعی استعداد کو بڑھانے کے لئے ترکیہ تعاون کرتا رہے گا، اس طرح کے منصوبے سے پاک ترکیہ تعلقات مزید مضبو ط ہو ں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک نائب وزیر دفاع ڈاکٹر جمال سمی نے کہا کہ 4 جنگی بحری جہازوں کی تیاری کامشترکہ منصوبہ دفاعی شعبوں میں تعاون کی عمدہ مثال ہے۔ پاکستان اور ترکیہ کو مزید منصوبے شروع کرنے چاہئیں، دونوں ممالک کو باہمی تجارت کے حجم میں اضافہ کرنا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے ساتھ مل کر جناح کلاس فریگیٹ کی تیاری میں حصہ لیں گے۔ تقریب سےکراچی شپ یارڈ کے مینجنگ ڈائریکٹر ریئرایڈمرل سلمان الیاس نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے اختتام پر پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ترکیہ کے نائب صدر جودت یلماز جنگی بحری جہاز پی این ایس طارق کے ماڈل پیش کئے۔