کراچی( کرائم رپورٹر )
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ذیر صدارت اجلاس میں انویسٹی گیشن اقدامات کو مذید تقویت دینے،کرائم سین یونٹ اور شعبہ تفتیش کے مابین مربوط روابط کے حوالے سے جملہ ضروری اقدامات کی تفصیلات کو ذیر غور لایا گیا اور مذید ضروری ہدایات دی گئیں۔ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن نے اجلاس ایجنڈا پر مختلف حوالہ جات پر مشتمل تفصیلی بریفنگ دی۔آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ کرائم سین یونٹ کے مالی و انتظامی معاملات کی دیکھ بھال متعلقہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن کی ذمہ داری ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی علاقے سے جرائم سے متعلق موصول ہونیوالی کال کے حوالے سے ایس ایچ او کی ذمہ داری ہوگی کہ موصولہ کال سے متعلق ایس آئی او کو فی الفور آگاہ کریگا۔کال کی تصدیق کے بعد کرائم سین یونٹ سمیت ایس آئی او یا آئی او فوری طور پر جائے وقوعہ تک رسائی کو یقینی بنائیں گے جسکا مقصد واقعہ سے متعلق دستیاب شہادتوں کو محفوظ بناکر اکٹھا کرنا اور انکی فارنزک تحقیقات کے عمل کو کامیاب اور مؤثر بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ جرائم کی نوعیت اور اقسام کے حوالے سے ایس آئی اوز پر ذمہ داری عائد ہوتی کہ انہیں معلوم ہونا چاہیئے یا انکے پاس یہ ریکارڈ ہونا چاہیئے کہ کس آئی او کے پاس کونسا کیس ہے،کون کون سے کیس چالان ہوچکے ہیں یا ذیر التواء ہیں اور کون کون سے کیس منطقی انجام تک پہنچ چکے ہیں یا کتنے کیسز میں ملزمان کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔آئی جی سندھ نے کہا کہ کیسز کی تفتیش کو کامیابی سے ہمکنار کرنے یا کیسز کی کامیاب پایہ تکمیل کے لیئے ضروری ہیکہ پیشہ وارانہ صلاحیت،تجربے اور مہارت کو بطریق احسن استعمال میں لایا جائے۔
اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن،ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ کے علاوہ کرائم/انویسٹی گیشن،ہیڈکوارٹرز،آئی ٹی کے ڈی آئی جیز اور اے آئی جیز،لیگل، لاجسٹکس،ایڈمن، فائنانس،أپریشنز اور ڈی ایس پی کرائم سین یونٹ نے شرکت کی۔