اسلام آباد(نمائندہ خصوصی/اے پی پی):وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین دوستی کے بےمثال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، چین اور پاکستان سداا بہار دوست اور آہنی بھائی ہیں، پاک چین دوستی برقرار رہے گی اور اس میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، پاکستان مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے صدر شی جن پنگ کے نظریئے اور تصورات کے ساتھ کھڑا ہے،سی پیک کے تحت پاکستان میں بجلی، سڑکوں کے انفراسٹرکچر، پن بجلی اور پبلک ٹرانسپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں 25 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ پیر کو یہاں چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ کی سربراہی میں چین کے اعلیٰ سطح کے وفد کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم ہائوس میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی 6 دستاویزات اوریادداشتوں پر دستخطوں کی تقریب کے موقع پر خطاب کرتےہوئے وزیراعظم محمدشہبازشریف نے چینی وفد کابھر پور خیرمقدم کرتےہوئے کہا کہ سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے پر چین کے اعلیٰ سطح کے وفد کے دورہ پاکستان پر وہ چین کی قیادت کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج سے 10 برس قبل اس وقت کے وزیراعظم محمد نوازشریف اور چین کے صدر شی جن پنگ نے سی پیک پر دستخط کئے تھے تو معاہدے پر دستخطوں کی سیاہی خشک ہونے سے پہلے ہی عمل درآمد شروع ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے تحت پاکستان میں بجلی، سڑکوں کے ڈھانچہ، پن بجلی اور پبلک ٹرانسپورٹ سمیت مختلف شعبوں میں 25 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ آج معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخطوں کے بعد ہم سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان نئے ماڈل کے تحت اقتصادی تعاون کومزید فروغ حاصل ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں بزنس ٹو بزنس حکمت عملی کے تحت زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ جات میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔ پاکستان چین کی معاونت سے چینی معیار کے مطابق برآمدات کو یقینی بنائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ چین کے صدر شی جن پنگ کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ عوامی رابطوں کے فروغ کے لئے نائب وزیراعظم کو خصوصی ایلچی کے طور پر پاکستان بھیجا ہے۔ چینی صدر نے دنیا کو دکھایا ہے کہ پاکستان اور چین دوستی کے بےمثال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں۔ چین اور پاکستان صدا بہار دوست اور آہنی بھائی ہیں۔ پاک چین دوستی برقرار رہے گی اور اس میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے صدر شی جن پنگ کے نظریئے اور تصورات کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون اور کراچی سرکلر ریلوے اہم منصوبےہیں اور ہمیں یقین ہے کہ یہ منصوبے کامیابی سے مکمل ہوں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ قربانی سخت محنت اور کوششوں سے اپنے پائوں پر کھڑے ہونا چین اور چین کے صدر شی جن پنگ کا ماڈل ہے۔ ہم بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے وژن کےمطابق ملک میں ترقی اورخوشحالی لانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ قبل ازیں وزیراعظم محمد شہبازشریف اور چین کے نائب وزیراعظم ہی لی فینگ نے پاکستان اور چین کے درمیان 6 ایم او یوز اور معاہدوں پر دستخط کی تقریب کا مشاہدہ کیا۔ وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال اور چین کے قومی کمیشن برائے اصلاحات و ترقی کے وائس چیئرمین سونگ لیان نے جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی آف سی پیک اور سی پیک فریم ورک میں سپیشل ایکسچینج آف میکنزم کے معاہدوں پر دستخط کئے۔ سیکرٹری وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق ظفر حسن اور پاکستان میں چین کی ناظم الامور فانگ چن سوائے نے چین کو سرخ مرچ کی برآمدات سے متعلق دستاویز پر دستخط کئے، این ایچ اے کے ممبر پلاننگ احسن امین اور پاکستان میں چین کی ناظم الامور فانگ چن سوائے نے قراقرم ہائی وے ری الائنمنٹ فیزٹو کی حتمی فزیبلٹی سٹڈی کی یادداشت پر دستخط کئے۔ علاوہ ازیں دونوں ممالک نے انڈسٹریل ورکر ایکسچینج پروگرام اور ایم ایل ون منصوبے پر 21 ویں کانفرنس کی تکنیکی کمیٹی کے منٹس پر بھی دستخط کئے۔ اس موقع پر وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگ زیب، وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ ، وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیرمملکت حنا ربانی کھر، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور دیگر اعلیٰ حکام کے علاوہ چینی وفد کے اراکین بھی شامل تھے۔ بعد ازاں وزیراعظم نے چینی وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔