کراچی (آغاخالد)
سیاستداں وہ ہوتاہے جس کا عوام کی نبض پر ہاتھ ہو ہمارے والے تو اپنے معاشرے کا صحی پرتو ہیں جنہیں عوامی غم و غصہ کااندازہ ہی نہیں اگر انتخابات بروقت ہوگئے تو ن لیگ کو چھٹی کادودھ یاد آجائے گا مہنگائی کی چکی میں بری طرح پسے عوام سے وہ پھولوں کے ہار کی توقع رکھے ہوے ہیں بے بسی نے نفرت کالبادہ اوڑھ لیاہے اور لاوا عوام میں اس قدر پک چکا ہے کہ کوئی چھوٹی سی چنگاری بھی سب کچھ تلمٹ کرکے رکھدے گی جس کا سوفیصد فائدہ عمران خان کو ہوگا خان کے لئے شہباز شریف اور اسحاق ڈار کی جوڑی بھاگوان ثابت ہوئی ہے جس نے (ن) لیگ کی ملک بھر میں قبر کھود کر رکھدی ہے اب صرف فاتحہ کی کمی رہ گئی ہے اور ستم بالائے ستم یہ کہ جاتے جاتے 7 روپئے بجلی کے فی یونٹ پر بڑھاکر رہی سہی کسر بھی پوری کردی اگر یہ لوگ اچھے سیاستداں ہوتے تو آئ ایم ایف کے مطالبات کی تکمیل کی خاطر آخری چند فیصلے نگراں حکومتوں پر چھوڑ دیتے مگر لگتا یہ ہے کہ انہیں ن لیگ کی صفائی کی جلدی ہے اور کوئی انہیں استعمال کرہاہے اور ہمارے یہ خوابیدہ حکمراں بضد ہیں کہ…
جانے کیوں ہمارے تصوراتی پرستان میں گم یہ سیاستداں ہمیشہ جرنیلوں کو ہلکا لیتے ہیں اور اپنا یہی فیصلہ وہ 73 سالوں سے بھگت بھی رہے ہیں جبکہ جرنیلوں کا انتخاب دنیا بھر میں ہزاروں میں سے ہوتاہے پھر ان کی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ دی جاتی ہے اور برسوں کی تربیت سے فلسفہ لارڈ میکاولے کاوہ حقیقی پیروکار بن جاتے ہیں جنگی چالوں سے لیس ان کے دماغ ہمارے ملک میں ہمیشہ سیاستدانوں کو دھول چٹاتے رہے ہیں چاہے اعلانیہ یاغیر اعلانیہ مارشلا لگاناہو یا چیف بنناہو کاندھے ہمیشہ سیاستدانوں کے استعمال ہوے مگر ان کمبختوں نے سبق نہیں لینا یہ ان کی کنڈلی میں لکھاہے اب بھی چیف کو کوئی بھی سمجھ نہیں پارہا اور یہ ڈوریوں سے بندھے اسٹیچو حکمراں اس طرح ناچ رہے ہیں کہ چیف کی ذہانت پر رشک اتاہے انہوں نےتنہا کیے جانے کے باوجود خان کے خلاف کوئی حتمی کار وائی نہیں کی اسے باہر رکھ کر اور اس کا "ہوا” دکھاکر وہ ساری متنازعہ قانون سازی ان سے کروالی جو گلا پھاڑ پھاڑ کر "ووٹ کو عزت دو” کے نعرے لگاتے تھے اب آخری بل جو پاس ہواہے اس کے بعد تو نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کو سمجھ لینا چاہیے کہ ان کے ساتھ ہاتھ ہوگیاہے نہ یقین آئے تو انتخابی میدان میں اترکر دیکھ لینا… ہاتھ کنگن کو آرسی کیا؟