کوئٹہ( بیورو رپورٹ)
بلوچستان کے بہت سےعلاقوں میں ایک بار پھر شدید بارشوں کے نتیجے میں سیلابی صورتحال ہے۔سیلابی ریلوں نے خاران، پنجگور، کیچ، واشک، بسیمہ، کوہلو، زیارت اور لسبیلہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں تباہی مچادی ہے۔کئی علاقے سیلابی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، جہاں سیکڑوں کچے مکانات گرگئے، وہیں فصلوں اور باغات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے اور نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔درہ بولان میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب موجود ہے، سیلابی ریلا قومی شاہراہ کے کوئٹہ سبی سیکشن پر پنجرہ پل کا عارضی طور پر قائم کیا گیا کاز وے مکمل بہا لے گیا۔
گزشتہ روز کھولی گئی قومی شاہراہ غیر معینہ مدت تک بند کردی گئی، پنجرہ پل کے دونوں اطراف گاڑیاں پھنس گئیں۔چھتر سے آنے والا سیلابی ریلا ربی کینال میں داخل ہوگیا، شگاف پڑنے سے چاول کی فصل متاثر ہوئی ہے۔
بوستان، قلعہ سیف اللّٰہ اور لورالائی میں سیلابی پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا۔ کوہلو کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش کے باعث فاضل چیل کے قریب لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑک بند ہوئی ہے۔ہرنائی، زیارت، بارکھان، پنجگور، آواران، واشک، بولان اور قلعہ سیف اللّٰہ میں ایمرجنسی نافذ ہے۔
حب ڈیم سے آنے والے سیلابی ریلے نے حب ندی کے متبادل راستے کو مزید متاثر کردیا۔کراچی کا بلوچستان سے براہ راست زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، کیچ میں میرانی ڈیم مکمل بھر گیا، اسپل وے سے پانی کا اخراج جاری ہے۔
صوبائی محکمہ خزانہ نے بارش اور سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے 15 کروڑ روپے جاری کردیے۔گزشتہ سال سیلاب کی تباہ کاریوں سے نبردآزما بلوچستان کے بیشتر اضلاع ایک بار پھر شدید بارشوں اور سیلاب کی زد میں ہیں۔ سیکڑوں کچے مکانات گرگئے اور کھڑی فصلیں اور باغات کو نقصان پہنچا ہے۔اس کے علاوہ قومی شاہراہوں اور رابطہ سڑکیں متاثر ہونے سے آمدورفت معطل ہوگئی۔