کراچی (نمائندہ خصوصی) وزیرِ اطلاعات ،ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے سندھ کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارونجھر جبل ہمارا تاریخی اثاثہ ہے سندھ حکومت کارونجھر کی تاریخی حیثیت کو کسی صورت متاثر نہیں ہونے دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کارونجھر سے ملحقہ دیہاتوں اور اراضی کو پانی فراہمی کے لئے سندھ حکومت نے اربوں روپے کی لاگت سے متعدد چھوٹے ڈیمز بنائے ہیں۔ حکومت چاہتی ہے کہ کارونجھر کی تاریخی حیثیت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ اس علاقے کے لوگوں کی معاشی حالت کو بہتر بنائے ۔انہوں نے کہا کہ کارونجھر وہ علاقہ ہے جہاں سے میں نے بحیثیت امیدوار برائے صوبائی اسمبلی اپنے سیاسی کیرئر کا آغاز کیا ۔انہوں نے کہا کہ کارونجھر اور تھر کے لوگوں نے ہمیشہ پاکستان پیپلز پارٹی پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور ووٹ دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے تھر میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا بے مثال منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ تھر میں ایئرپورٹ بنایا۔ شاندار سڑکوں کا نیٹ ورک بچھایا ۔ آر او پلانٹس لگائے، تھر واسیوں کے لئے رہائش، تعلیم، صحت کے مراکز اور معاشی ترقی کے منصوبوں میں شمولیت کے مواقع پیدا کئے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک کے عوام کی خوشحالی اور ترقی کے منصوبوں کے لئے کام کرتی رہی ہے اور عوامی خدمت کا یہ فریضہ ہم ائندہ بھی سر انجام دیتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کابینہ نے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ریٹائرڈ ملازمین کو بھی پینشن دیئے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔سیسی کی گورننگ باڈی بنانے کی منظوری دیدی ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ خوتین کو بااختیار بنانے کی پالیسی کے تحت اسطرح کی تمام گورننگ باڈیز میں خواتین کو بھی نمائندگی دی جائے گی۔