اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )پاکستان کی 15ویں قومی اسمبلی نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران اب تک 209بلز منظور کئے ہیں ۔پاکستان کی 15ویں قومی اسمبلی کا آغاز 13اگست 2018کو ہوا تھا جبکہ 12اگست 2023کو موجودہ قومی اسمبلی اپنی مدت مکمل کر لے گی۔موجودہ قومی اسمبلی کے پہلے پارلیمانی سال کا دورانیہ 13اگست 2018تا 12اگست 2019تک تھاجبکہ اس دورانیہ میں مختلف نوعیت کے 10بلز قومی اسمبلی سے منظور کرائے گئے، البتہ اس پارلیمانی سال میں مجلس شوری سے ارکان پارلیمان کی جانب سے کسی بھی قسم کا بل منظور نہیں کرایا گیا۔قومی اسمبلی کا دوسرا پارلیمانی سال 13اگست 2019تا 12اگست 2020تک جاری رہا، دوسرے پارلیمانی سال کے دوران قومی اسمبلی سے 30بلز جبکہ مجلس شوری سے محض ایک بل ہی منظور کرایا گیا۔موجودہ قومی اسمبلی کے تیسرے پارلیمانی سال کا دورانیہ 13اگست 2020تا 12اگست 2021تک رہا، جس میں مختلف نوعیت کے 60بلز قومی اسمبلی سے منظور کرائے گئے جبکہ 8 بلز مجلس شوری سے منظور کرائے گئے۔قومی اسمبلی کے چوتھے پارلیمانی سال کا دورانیہ 13اگست 2021تا 12اگست 2022تک رہا، جس میں مجموعی طور پر 56بلز قومی اسمبلی سے جبکہ 33بلز مجلس شوری سے منظور کرائے گئے۔اسی طرح قومی اسمبلی کے پانچویں پارلیمانی سال کا آغاز 13اگست 2022کو ہوا جبکہ اس کا اختتام 12اگست 2023 کو ہونا ہے۔قومی اسمبلی کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق موجودہ پارلیمانی سال کے دوران اب تک قومی اسمبلی سے 53بلز جبکہ مجلس شوریٰ سے 23بلز منظور کئے جا چکے ہیں۔پاکستان کی 15ویں قومی اسمبلی میں ابتک 75آرڈیننس مختلف اوقات میں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کے دستخط سے نافذ کئے جا چکے ہیں۔صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے پہلے پارلیمانی سال (13اگست 2018تا 12اگست 2019)کے دوران 7آرڈیننس، دوسرے پارلیمانی سال (13اگست 2019تا 12اگست 2020)کے دوران 31آرڈیننس، تیسرے پارلیمانی سال (13اگست 2020تا 12اگست 2021)کے دوران 20آرڈیننس، چوتھے پارلیمانی سال (13اگست 2021تا 12اگست 2022)کے دوران 16آرڈیننس، جبکہ پانچویں پارلیمانی سال (13اگست 2022تا 12اگست 2023)کے دوران صرف ایک صدارتی آرڈیننس لاگو کیا۔اسی طرح پاکستان کی سینیٹ سے 13اگست 2018تا 25جولائی 2023کے عرصے میں مختلف اوقات میں 164بلز پاس کئے گئے۔