کراچی ( نمائندہ خصوصی) سابق وفاقی و زیر و صدر پی ٹی آئی سندھ علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ سندھ بھر میںپیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کے بلدیاتی امیدواروں کے خلاف انتقامی کاروائیوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔پی ٹی آئی، ایس یو پی اور دیگر سندھ کی جماعتوں کے امیدواروں کو پولیس کے ذریعے ہراساں اور جھوٹے مقدمات میں گرفتار کیا جارہا ہے۔ پیپلز پارٹی کو بلدیاتی انتخابات سے پہلے ہی اپنی شکست نظر آرہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پی ٹی آئی پریزیڈنٹ سیکریٹریٹ سے جاری اپنے بیان میں کیا۔ علی زید ی کا مزید کہنا تھا کہ شہری سندھ میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی پارٹنر شپ جاری ہے تو دوسری طرف پیپلز پارٹی اپنے مد مقابل مضبوط امیدواروں کو پولیس کے ذریعے جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کررہی ہے۔ اس تمام صورتحال میں الیکشن کمیشن کی خاموشی تشویشناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پیپلز پارٹی نے 15سال صوبائی حکومت میں رہتے ہوئے سندھ کے عوام کی خدمت کی ہے تو انہیں ڈر کس بات کا ہے؟ اگر انہوں نے سندھ کے عوام کے لئے کوئی کام کیا ہے تو میدان میں اتریں اور عوام سے ووٹ لے کر منتخب ہوں۔ اس قسم کی انتقامی کاروائیوں سے ثابت ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی کو سندھ میں اپنی شکست نظر آرہی ہے اور سندھ کے عوام اب انہیں ووٹ نہیں دیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ پولیس پیپلز پارٹی کی جیالی فورس بنی ہوئی ہے، پولیس امن و امان قائم کرنے کے بجائے پیپلز پارٹی کی غلامی میں مصروف ہے۔ پولیس جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائیاں کرنے کے بجائے پی ٹی آئی کے خلاف انتقامی کاروائیوں میں مصروف ہے۔ سندھ پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناقص کارکردگی کا عملی نمونہ ہم نے این اے 240کے ضمنی انتخاب میں دیکھ لیا ہے۔ اگر بلدیاتی الیکشن میں بھی این اے 240جیسی صورتحال رہی تو یہ خونی الیکشن ثابت ہوگا۔ سندھ حکومت کے پاس بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کوئی مثبت سیکورٹی پلان موجود نہیں ہے۔ علی زید ی کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے امیدوار پیپلز پارٹی کی غنڈہ گردی اور انتقامی کاروائیوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہیں اور بلدیاتی الیکشن میں بھرپور مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔