اسلام آباد( کورٹ رپورٹر )
فیصل مسجد کے باہر قلفی بیچنے والے شہری کی رہائی آج بھی ممکن نا ہو سکی۔ شہری فرمان اللہ کو آج رات بھی اڈیالہ جیل میں گزارنا پڑے گی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں مچلکے جمع کرانے کا عمل مکمل نا ہو سکا۔ مچلکوں پر حتمی دستخط عدالتی وقت ختم ہونے کی وجہ سے نا ہو سکے۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے آج صبح ضمانت پر رہائی کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے پانچ ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی۔
سی ڈی اے اسپیشل مجسٹریٹ نے گیارہ جولائی کو شہری کو تین ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ ہائی کورٹ نے آج اسپیشل مجسٹریٹ کا فیصلہ معطل کر دیا۔
فرمان اللہ گزشتہ کئی دہائیوں سے وفاقی دارالحکومت میں فیصل مسجد کی پارکنگ میں ریڑھی لگا کر قلفی بیچ رہے ہیں، سی ڈی اے کی جانب سے ان کے خلاف کارروائی کی گئی تھی، بی بی سی نے بھی اس پر رپورٹ شائع کی تھی، مجسٹریٹ نے فرمان اللہ کو پانچ لاکھ روپے جرمانہ کر کے جیل بھیج دیا تھا۔
فرمان اللہ کی جانب سے اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی عدالت پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ فرمان اللہ پر بنیادی الزام یہ لگایا گیا کہ انھوں نے بغیر لائسنس کے فیصل مسجد کی پارکنگ میں ریڑھی لگائی، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا چارج فریم ہوا ہے؟ وکیل نے بتایا کہ ابھی تک کوئی چارج فریم نہیں ہوا، چالان جمع ہوا ہے، اور میرے مؤکل کو مجرم قرار دیا گیا، حالاں کہ انھوں نے مانا ہے کہ وہ اپنا گھر چلانے کے لیے فیصل مسجد کی پارکنگ میں ریڑھی لگاتا ہے۔عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد مجسٹریٹ کا فیصلہ معطل کر دیا اور فرمان اللہ کی فوری رہائی کا حکم دیتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔