اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)بجلی کے ٹیرف میں ساڑھے سات روپے تک اضافے کے حکومتی فیصلے کا معاملہ،وفاقی حکومت کی درخواست پر نیپرا میں سماعت مکمل کر لی گئی، اتھارٹی نے فیصلہ محفوظ کر لیا، اعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ حکومت کو بھجوایا جائے گاجس کےبعد حتمی نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔تفصیلات کےمطابق بجلی صارفین کیلئے بنیادی ٹیرف میں تین سے ساڑھے سات روپے تک اضافے کے معاملے پر نیپرا ہیڈ آفس میں چیئر مین توصیف ایچ فاروقی کی صدارت میں سماعت میںاپٹما،شہریوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی اور حکومتی فیصلے کی مخالفت کی ۔نیپرا میں حکومتی درخواست پر سماعت کے دوران پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ ملک میں چالیس فیصد صارفین خط غربت سے نیچے رہ رہے ہیں جن کو حکومت سبسڈی فراہم کررہی ہے۔چیئر مین نیپرا نے کہا کہ یہ حکومت کا فیصلہ ہے کس کو سبسڈی اور کب کتنی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہے ،اپٹما کے نمائندے نے اتھارٹی کو بتایا کہ ٹیرف میں صرف ایک فیصد اضافے سے بھی برآمدات پر منفی اثر پڑتا ہے،جماعت اسلامی کے رہنماءحافظ نعیم الرحمن نے بھی سماعت میں بزریعہ زوم شرکت کی اور حکومتی فیصلے کی شدیدمخالفت کی۔نیپرا اتھارٹی تمام اسٹیک ہولڈرز کا موقف سننے کے بعد وفاقی حکومت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو اعدادوشمار کے جائزہ کے بعد حکومت کو بھجوایا جائے گا اور پھر وفاقی حکومت قیمتوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرے گی جس کا اطلاق صارفین پر شروع ہو جائے گا۔