اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے میڈیا ورکرز اور صحافیوں کے لئے ہیلتھ انشورنس فارم کا آن لائن اجراءکر دیاہے،حکومت نے پہلی مرتبہ وفاقی بجٹ میں ورکنگ جرنلسٹس کی ہیلتھ انشورنس کےلئے ایک ارب روپے مختص کئے ہیں،آن لائن رجسٹریشن فارم پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائیٹ پر موجود ہے،صحافی حضرات آن لائن ہیلتھ انشورنس فارم کے ذریعے اپنی رجسٹریشن کروا سکیں گے جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا ہے کہ پورے پاکستان میں ورکنگ جرنلسٹس کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا جارہا ہے،7 اگست کو وزیر اعظم اس عمل کا باقاعدہ افتتاح کریں گے،ہیلتھ انشورنس کی اسکیم صرف پریس کلب کے ممبران کےلئے نہیں، تمام صحافیوں اور میڈیا ورکرز کےلئے ہے، منصوبہ پورے پاکستان کےلئے ہے، ہیلتھ انشورنس کی رجسٹریشن کےلئے کسی صحافی کا پریس کلب کا رکن ہونا لازمی نہیں، ملک بھر کے صحافی رجسٹریشن شروع کریں ،الحمد اللہ موجودہ دور میں صحافیوں کو تھپڑ نہیں مارے گئے، پسلیاں نہیں ٹوٹیں، گولیاں نہیں لگیں،پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءکی تیاری میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل تھے، کسی نے بھی بل کی مخالفت نہیں کی اور نہ ہی کوئی بیان دیا، پیمرا ترمیمی بل 2023ءپر ایک مخصوص ٹولہ پروپیگنڈا کر رہا ہے۔ پیر کو وفاقی وزیر اطلاعات نے صحافیوں کے ہمراہ آن لائن رجسٹریشن فارم کا اجرا کیا،اس موقع پر پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن بھی موجود تھے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے سیکرٹری اطلاعات سہیل علی خان، پی آئی او مبشر حسن اور وزارت اطلاعات کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی اور کہاکہ پی آئی او اور انکی ٹیم کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پی آئی او نے مختصر عرصہ میں تمام قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے میڈیا ورکرز کے لئے انشورنس پالیسی کا اجراءممکن بنایا، انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نے صحافیوں کی ہیلتھ کی سہولت کےلئے انشورنس دینے کا فیصلہ کیا،وزارت اطلاعات کو ذمہ داری کہ اس پرعمل درآمد کرایا جائے،ایک فارم پورے پاکستان میں ورکنگ جرنلسٹس کی رجسٹریشن کا عمل آج سے شروع کیا جارہا ہے،7 اگست کو وزیر اعظم اس عمل کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔ بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے کہاکہ وزیراعظم نے عامل صحافیوں کے لئے ایک ارب روپے کے فنڈ مختص کئے ہیں، صحافیوں، ورکنگ جرنلسٹس اور فنکاروں کےلئے ہیلتھ انشورنس وزیراعظم کا وژن تھا۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف نے 2013ءمیں ہیلتھ کارڈ شروع کیا، سابق دور میں اس منصوبے کا نام بدلا گیا۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ صحافیوں کے لئے ہیلتھ انشورنس کا آن لائن فارم جاری کیا جا رہا ہے، یہ رجسٹریشن فارم پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائیٹ پر موجود ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ صحافیوں کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا جا رہا ہے، وزیراعظم 7 اگست کو صحافیوں کی ہیلتھ انشورنس کارڈ کا اجراءکریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ہیلتھ انشورنس فارم کو آسان اور سہل انداز میں بنایا گیا ہے، صحت کے مسائل کے متعلق تمام تفصیلات فارم میں موجود ہیں۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ ہیلتھ انشورنس میں صحافیوں کو صحت کی تمام سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، ہیلتھ انشورنس اور صحافیوں کی تنخواہوں کے مسائل ہمیشہ سے رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ 14 ماہ کے دوران آئی ٹی این ای کے پلیٹ فارم سے 11 کروڑ روپے ریکور کر کے ملازمین کو ڈائریکٹ ادائیگیاں کی گئی ہیں، الیکٹرانک میڈیا میں پیمرا ترامیم کے ساتھ کم از کم اجرت، ملازمت کے تحفظ کو منسلک کر دیا ہے، وزیراعظم کی ہدایت تھی کہ صحافیوں کو ہیلتھ انشورنس جلد یقینی بنائی جائے۔ انہوںنے کہاکہ صحافی برادری سمیت تمام ورکنگ جرنلسٹس کو اس میں شامل کیا گیا ہے، یہ منصوبہ پورے پاکستان کے لئے ہے، ملک بھر کے صحافی اس میں رجسٹریشن شروع کریں۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ حکومت کی طرف سے صحت کی سہولیات ملک بھر کے صحافیوں کے لئے ہیں، موجودہ حکومت میں صحافیوں کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوںے کہاکہ الحمد اللہ اس دور میں صحافیوں کو تھپڑ نہیں مارے گئے، پسلیاں نہیں ٹوٹیں، گولیاں نہیں لگیں،موجودہ حکومت کو میڈیا پریڈیٹر کا خطاب نہیں ملا بلکہ پاکستان میں آزادی اظہار رائے کے حوالے سے درجہ بندی میں سات درجے بہتری آئی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہیلتھ انشورنس کی اسکیم صرف پریس کلب کے ممبران کے لئے نہیں، یہ تمام صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لئے ہے، ہیلتھ انشورنس کی رجسٹریشن کے لئے کسی صحافی کا پریس کلب کا رکن ہونا لازمی نہیں۔مریم اورنگزیب نے کہاکہ پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءکی تیاری میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل تھے، کسی نے بھی اس بل کی مخالفت نہیں کی اور نہ ہی کوئی بیان دیا، پیمرا ترمیمی بل 2023ءپر ایک مخصوص ٹولہ پروپیگنڈا کر رہا ہے،یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ملک میں جھوٹ بولیں گے اور پروپیگنڈا کریں گے انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ پی بی اے کی طرف سے پیمرا (ترمیمی) بل کے بارے بیان آ چکا ہے،شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے صحافیوں کی رجسٹریشن ڈیجیٹل فارم کے ذریعے ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ پرائم منسٹر ہیلتھ کارڈ الگ سکیم ہے، صحافیوں کے لئے ہیلتھ انشورنس الگ اسکیم ہے۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ جو صحافی پرائم منسٹر ہیلتھ کارڈ سکیم سے مستفید ہو رہا ہے وہ صحافیوں کی ہیلتھ انشورنس اسکیم کا اہل نہیں ہوگا۔