کراچی(اسٹاف رپورٹر) جمعیت علماء اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ مشترکہ حکمت عملی طے کرتے ہوئے سوئیڈن سے اپنے سفیر کو واپس بلائیں اور مشترکہ پیغام دیں ، جب تک یہ مطالبہ پورا نہیں ہوتا ہے جمعیت علماء اسلام کے تحت ہر جمعہ کو تو ملک گیر احتجاج جاری رہے گا، قرآن، ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت ہماری ریڈ لائن ہے سوئیڈن نے قرآن کی بے حرمتی کرکے ہماری ریڈ لائن کراس کی ہے، مسلمان قرآن کی حفاظت کرنا جانتے ہیں خون کا نذرانہ دے کر قرآن کی حفاظت کریں گے، دنیا نے کارروائی نہ کی تو ہماری ریڈ لائن کراس کرنے والوں سےمسلمان بدلہ لیں گے، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے ،عالمی سامراج نے اسلام اور مسلمانوں کو ختم کرنے کی بڑی کوشش کی ، مگر یاد رکھیں کہ اسلام ، قرآن ، حرمت رسول اور مسلمان ہمیشہ رہیں گے اور یورپ کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔اسرائیل اپنے ایجنٹوں کو بچانے کے لئے سرگرم ہوگیا ہے ، مگر اسرائیل کے ایجنٹوں کے خلاف ابابیلوں کی تحریک جاری رہے گی ،اسرائیل کو پاکستان کے معاملات میں دخل اندازی کی اجازت نہیں دینگے، الیکشن ہوں یا نہیں ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شام کو کراچی پریس کلب کے باہر جمعیت علماء اسلام کے تحت حرمت قرآن ریلی کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب میں کیا۔ ریلی سے مولانا راشد محمود سومرو، مولانا نور الحق ، مولانا احسان اللہ ٹکروی ، مولانا محمد غیاث ، مولانا عبدالحق عثمانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا ، جبکہ مولانا عبدالکریم عابد ، مولانا اعجاز مصطفیٰ ، مولانا عبدالرزاق واسو، مولانا ڈاکٹر نصیر الدین سواتی ، مولانا فخر الدین رازی ، مولانا سمیع سواتی اور دیگر نے مختلف علاقوں سے ریلیوں کی شکل میں مرکزی ریلی میں شرکت کی ۔ احتجاجی مظاہرین نے سویڈن اور ڈنمارک حکومتوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور حکمرانوں کے پتلے نذرآتش کئے ۔مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ قرآن، ناموس رسالت اور عقیدہ ختم نبوت ہماری ریڈ لائن ہے سوئیڈن نے قرآن کی بے حرمتی کرکے ہماری ریڈ لائن کراس کی ہے، مسلمان قرآن کی حفاظت کرنا جانتے ہیں خون کا نذرانہ دے کر قرآن کی حفاظت کریں گے، پاکستان سمیت اسلامی دنیا سوئیڈن سے سفیر واپس بلوائے، اسرائیل کو پاکستان کے معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے پاکستان میں اسرائیل کے ایجنٹس کی کوئی جگہ نہیں ہے، اسلامی دنیا کے اجتماعی ردعمل اور سفیروں کو واپس نہ بلایا گیا تو ہر جمعہ کو احتجاج ہوگا۔ا آج کا مظاہرہ پاکستان کی سرزمین سے بارش کا پہلا قطرہ ہے۔آج کا اجتماع سوئیڈن میں قرآن کریم کی توہین پر دکھ اور غصہ کا اظہار ہے قرآن کریم کی توہین کسی صورت قابل برداشت نہیں۔سوئیڈن ڈنمارک اور پوری مغربی دنیا کو آگاہ کرتے ہیں ناموس رسالت اور قرآن پر حملہ امت مسلمہ خود پر حملہ سمجھتے ہیں۔مسلمان بپھر گئے تو زمین تنگ کردیں گے اور تمہیں کہیں جینے کا موقع نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان وسیع النظر ہیں حضرت محمد ﷺ کی طرح عیسی علیہ السلام اور موسیٰ علیہ السلام کو بھی سچا پیغبر انجیل اور تورات کو بھی الہامی کتاب سمجھتے ہیں تمام آسمانی کتابوں کی عزت کرتے ہیں۔ انہوں نے مغرب کو مخاطب کرکے کہا کہ یہ تم ہو جس نے انجیل تورات کا حلیہ بگاڑ دیا تم اپنی کتابوں کی حفاظت نہ کرسکے۔مسلمان قرآن کے ایک ایک حرف کی حفاظت کرنا جانتا ہے انہوں نے کہا کہ عالم اسلام اسلامی دنیا کے حکمرانوں اور ریاست پاکستان سے مطالبہ کرتا ہوں تمام اسلامی دنیا ہر ملک اپنا سفیر سوئیڈن سے احتجاجاً واپس بلائے ان پر واضح ہو کہ اسلامی دنیا قرآن اور پیغمبر کی نبوت کے لیے ایک جان ہے ۔او آئی سی اس بات کا اعلان کرے قرآن کا حق ہے ہمارے اوپرپوری دنیا کو اس طرف بڑھنے سے روکنا ہوگا۔پاکستان کے بارے میں اسرائیلی قیادت کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اسرائیل پاکستان کے معاملات میں مداخلت کررہا ہے اپنے ایجنٹوں سے اقوام متحدہ میں آواز اٹھاتا ہے۔اسرائیل کے ایجنٹس کو پاکستان میں ہمارے ابابیلوں نے شکست دی اسرائیل اور اس کے ایجنٹس کے خلاف مہم جاری رہیگی۔میدان نہیں چھوڑیں گے الیکشن سے پہلے بھی بعد مین بھی جنگ جاری رکھیں گے۔ پاکستان کے معاملات میں اسرائیل کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جاسکتی اسرائیل اپنے ایجنٹوں کو تحفظ دینا ہے تو انہیں تل ابیب بلالو یہاں ان کی کوئی جگہ نہیں وطن عزیز کے نظریہ ناموس رسالت قرآن نظام شریعت کو پاکستان میں محفوظ رکھیں گے۔ہم نے ہتھیار نہیں ڈالے یہ جنگ آخری لمحات تک جاری رہیگی ، الیکشن ہوں نہ نہیں ہمیں اسکی پروا نہیں ہے۔مظاہرے میں سوئیڈن اور اسرائیل کے پرچم نذر آتش کیے گئے اور سوئیڈن کے صدر کا پتلا بھی نذر آتش کیا گیا۔ احتجاج کے دوران تیز ہواؤں کے ساتھ بارش بھی ہوئی تاہم جلسہ کے شرکاء نظم و ضبط کے ساتھ اپنے قائد کا خطاب سنتے رہے اس دوران پریس کلب اور اطراف کا علاقہ سوئیڈن کے خلاف نعروں سے گونجتا رہا۔ بارش کے دوران ریلی جاری رہی ۔