کراچی(کرائم رپورٹر) تھانہ شاہ لطیف ٹاﺅن کی حدود کی رہائشی چھٹی جماعت کی 13سالہ طالبہ جویریا سائبان انٹرنیشنل ویلفیئر آرگنائزیشن کی کوششوں سے بازیاب ہوگئی ۔ تفصیلات کے مطابق 16اپریل 2022کو تھانہ شاہ لطیف ٹاﺅن کے حدود سے چھٹی جماعت کے 13سالہ طالبہ جویریا گھر سے چیز لینے گئی اور واپس نہیں آئی کافی تلاش کے بعد مورخہ18اپریل کو بچی کے والدجو دونوں آنکھوں سے نابینا ہیں نادر خان نے تھانہ شاہ لطیف ٹاﺅن میں زیر دفعہ 364/APPC,369/PPCکے تحت مقدمہ نمبر 475/22درج کروایا مقدمہ درج ہونے کے بعد تفتیش AVCCگارڈن کے سب انسپکٹر حاجی اقبال کو ملی ۔
جس کے بعد مغویہ کی والدہ ریحانہ بی بی نے حاجی اقبال کو بتایا کہ ملزم اسی تھانے کے حدود میں رہائش پذیر ہے تفتیشی افسر نے ملزم سے ساز باز کرکے خود ملزم کو کہیں اور منتقل ہوجانے کو کہہ دیا تاکہ یہ ظاہر کیا جاسکے کہ ملزم کو پکڑنے کی کوشش جاری ہے تفتیشی افسر حاجی اقبال ملزم صابر سے بھاری رشوت وصول کرنے کے بعد اسے یقین دلاتا رہا کہ میں تم پر آنچ آنے نہیں دونگا اور تمہیں بچالونگا اس دوران تم لڑکی کو اتنا مانوس کرلو تاکہ لڑکی کی بازیابی کے بعد وہ اپنے والدین کے ساتھ نہیں تمہارے ساتھ جائے واضح رہے کہ دو ماہ بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کے باز پرس کرنے کے بعد تفتیشی افسر حاجی اقبال نے اسی رات مغویہ کو بازیاب کرالیا اور ملزم صابر کو بطور مہمان گارڈن ہیڈ کوارٹر میں رکھا اور بچی کی بازیابی اور ملزم کی گرفتاری دو دن کے بعد ظاہر کی
دوسری جانب حاجی اقبال مغویہ کی والدہ ریحانہ بی بی کو گندی گندی گالیاں دی اور کہا کہ تم عدالت کیوں گئی اور وکیل کیوں کیا تمہارا مسئلہ میں حل کرونگا تفتیشی افسر نے ملزم صابر سے کوئی تفتیش نہیں کی بلکہ مہمان بناکر رکھا اور مغویہ کا بیان خود تحریر کرکے مغویہ سے نا صرف دستخط کروائے بلکہ بیان پر قائم رہنے کے لیے ڈرایا دھمکایا اور دباﺅ ڈالا اس طرح بالآخر تفتیشی افسر حاجی اقبال ملزم صابر پر کوئی آنچ نہیں آنے دی اور ملزم کو بچانے میں کامیاب ہوگیا ۔ بعد ازاں ملزم صابر اور اسکے ماموں مغویہ کے والدین کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں کہ اگر مزید ہمارے خلاف کاروائی کی تو تم لوگوں کو جان سے ماردیں گے ۔