کراچی(کرائم رپورٹر) خاتون کو مبینہ ہراساں کرنے کے الزام میں کراچی سے تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی شبیر قریشی کوپولیس نے گرفتار کرلیاہے۔پی ٹی آئی رہنماﺅںسابق گورنرسندھ عمران اسماعیل ، علی زیدی ، حلیم عادل شیخ اور خرم شیرزمان نے شبیر قریشی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے فوری رہائی کا مطالبہ کیاہے۔تفصیلات کے مطابق پولیس نے شبیر قریشی کواتوارکی علی الصبح کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع رہائش گاہ سے انہیں گرفتار کرلیا۔واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظرعام پرآگئی ہے،جس میں پولیس کو انہیں لے جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔پولیس کے مطابق شبیر قریشی کو خاتون کو مبینہ ہراساں کرنے کے الزام پر گرفتار کیا گیا ہے۔متاثرہ خاتون کے بیان کے مطابق شبیر قریشی نے نوکری کا جھانسہ دے کر ہراساں کیا جبکہ شبیر قریشی کیخلاف سائٹ بی تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا۔ذرائع کے مطابق شبیرقریشی کیخلاف سائٹ بی تھانے میں رات سوا3بجے مقدمہ درج کیاگیا، مقدمہ زیر دفعہ 354 کے تحت درج کیا گیاہے۔ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے اس حوالے سے بتایاکہ رات 3 بجے تھانہ سائٹ میں ایک خاتون نے شکایت درج کرائی تھی، خاتون کا الزام ہے کہ شبیر قریشی نے اس سے دست درازی کی۔جاوید عالم اوڈھو نے کہاکہ خاتون کی شکایت پر شبیر قریشی کےخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، مقدمے پر انہیں فی الحال حراست میں لیا گیا ہے۔پی ٹی آئی کے ترجمان نے دعوی کیا ہے کہ شبیر قریشی کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے، وہ فجر کی نماز کے لیے نکلے تھے، پولیس گرفتار کر کے لے گئی۔ترجمان نے کہاکہ گرفتاری کے بعد رکن سندھ اسمبلی کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔پی ٹی آئی کے ڈاکٹر سعید آفریدی، شاہنواز جدون و دیگر تھانہ پہنچے اور گرفتاری کے متعلق پولیس سے تفصیلات معلوم کیں۔سابق گورنرسندھ عمران اسماعیل شبیرقریشی کے گھر پہنچے اور ان کے گھر والوں سے معلومات حاصل کیں بعدازاں اپنے ویڈیو بیان کہا کہ سندھ حکومت کی ایما پر پولیس نے شبیر قریشی گرفتار کیا، پولیس نے گرفتاری کے بعد انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ۔انہوں نے کہاکہ رکن سندھ اسمبلی شبیر قریشی کے اغوا واقعے کی مذمت کرتا ہوں، شہر میں اب اراکین اسمبلی بھی محفوظ نہیں ہیں۔قانون کے نام پر اپنی ریاست قائم کرکے جسے دل چاہے اٹھالیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ پی ٹی آئی کے رکن شبیر قریشی کو فوری بازیاب کرائیں دیگر صورت آئی جی آفس کے باہر احتجاج ہوگا۔ علی زیدی نے رکن سندھ اسمبلی شبیرقریشی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ زرداری ہمیں ڈرانا چاہتا ہے لیکن یہ احمقانہ اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ وہ خود عوام کی طاقت سے خوفزدہ ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ ٹوئٹ میں علی زیدی نے لکھا کہ ایم پی اے شبیر قریشی کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ فجر کی نماز ادا کرنے جا رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی دہشت گردی کے لیے ریاستی مشینری کو استعمال کرنے کی یہ ایک اور واضح مثال ہے۔دوسری جانب اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی شبیرقریشی کی گرفتاری کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ سندھ میں جاری پولیس گردی کو ختم کیا جائے،سندھ میں سویلین ڈکٹیٹرشپ قائم کر دی گئی ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پولیس اس وقت فستائیت پر اتر آئی ہے، رات بھر دو پولیس موبائیلیں رکن سندھ اسمبلی کے گھر کے باہر موجود تھی۔انہوں نے کہا کہ فجر کی نماز کے وقت پولیس نے رکن سندھ اسمبلی کو اٹھا کر لے گئی ہے ، سندھ میں سویلین ڈکٹیٹرشپ قائم کر دی گئی ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہاکہ مہنگائی مارچ کے ڈرامے کرنے والے بلاول زرزاری اور اس کی حکومت ہمارے احتجاج کو روکنے کے لئے کارروائیاں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ شبیر قریشی کی گرفتاری ظاہر کرکے فوری رہا کیا جائے اور سندھ میں جاری پولیس گردی کو ختم کیا جائے۔ پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے ایم پی اے شبیر قریشی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی جیالا فورس نے پی ٹی آئی کو نیزے پر رکھا ہوا ہے، ہر قسم کے جھوٹے الزامات پی ٹی آئی رہنماﺅں پر لگائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شبیر قریشی کی جبری گرفتاری تشویشناک ہے، مذمت کرتے ہیں، انہیں فوری رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔