اسلام آباد( نمائندہ خصوصی)پاکستان خلیجی ممالک پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے آئندہ پانچ سالوں کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی [آئی ٹی] کے شعبے میں 20 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا ہدف حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے اسلام آباد میں قومی آئی ٹی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔’’ہماری حکومت نے ملک کے مخدوش معاشی حالات سے نمٹنے کے لیے ایک خصوصی انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) قائم کی ہے تاکہ بین الاقوامی کمپنیوں کی توجہ زراعت، کان کنی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں کاروباری مواقع کی جانب مبذول کرائی جا سکے۔‘‘کونسل کی تشکیل کے اقدام کو بڑے پیمانے پر سراہا گیا اس کی بنیادی وجہ ایس آئی ایف سی کی پیشہ وارانہ بنیاد پر ہیئت ترکیبی اور اس میں خاص طور پر پاکستان فوج کے سپہ سالار کی نمائندگی بتائی جاتی ہے۔
اسلام آباد میں منعقد ہونے والے قومی آئی ٹی سیمینار کے موقع پر آئی ٹی کے مختلف منصوبوں کا افتتاح بھی کیا گیا۔ انہوں نے کہا، "ہمارا اگلا ہدف آئی ٹی میں 20 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کرنا اور آئندہ پانچ برسوں میں اس کی برآمدات میں اضافہ کرنا ہے۔ خلیج کی برادر ریاستیں پاکستان کے آئی ٹی کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہیں۔”
وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کہا کہ "خلیجی ریاستیں نوجوان پاکستانیوں کو ملازمتوں کے زیادہ مواقع دینے کو تیار ہیں اور آئی ٹی کی پیداوار بڑھانے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو رکاوٹوں اور مشکلات کا سامنا تھا لیکن اب ایس آئی ایف سی کے تحت ہم انہیں ون ونڈو آپریشن فراہم کر رہے ہیں اور بلا تاخیر پوری حکومت انہیں سہولیات فراہم کرے گی۔”وزیراعظم نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "ملک کی 60 فیصد آبادی 15 سے 30 سال عمر کی ہے جن میں بڑی تعداد کافی مہارت یافتہ اور معیاری تعلیم سے مزین ہے۔”ملک کے آئی ٹی وزیر سید امین الحق نے بھی شہباز شریف کی بات کی تائید کی کہ خلیجی ریاستیں پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔سیمینار کے اختتام پر عرب نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے سید امین الحق نے بتایا کہ "گذشتہ چند سالوں کے دوران پاکستانی سٹارٹ اپس کو شاندار کام کی بنا پر دنیا بھر میں بہت زیادہ قبولیت اور داد ملی ہے۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان کو آئی ٹی کے شعبے میں عرب ممالک سے اربوں ڈالر ملیں گے کیونکہ ہم انہیں ہر قدم پر معاونت فراہم کریں گے۔”امین الحق نے اس امر کی بھی نشاندہی کی کہ پاکستان بھی سعودی عرب کی قیادت میں بننے والی ڈیجیٹل تعاون تنظیم کا رکن ہے اور اس فورم سے ملنے والے مواقع سے فائدہ بھی اٹھائے گا۔