لاہور( نمائندہ خصوصی )
پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے اور بالائی کیچمنٹ کے علاقوں میں وسیع بارشوں کے بعد دریائے راوی اور چناب کے لیے فلڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔
بھارت نے دریائے راوی کے معاون دریا اوج میں 180,000 کیوسک پانی چھوڑا ہے۔ پڑوسی ملک نے دریائے توی میں بھی 150,000 کیوسک پانی چھوڑا ہے، جو دریائے چناب کی ایک معاون ندی جو بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے جموں سے گزرتا ہے۔بھارت کی طرف سے تازہ پانی چھوڑنے کے ساتھ ساتھ کیچمنٹ کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر ہونے والی بارشوں نے دریائے چناب اور راوی میں سیلاب کی اونچی سطح تک پہنچنے کے امکانات کو بڑھا دیا ہے۔پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عمران قریشی نے دریائے چناب اور راوی کے کنارے واقع اضلاع بشمول نارووال اور سیالکوٹ کے اضلاع کی انتظامیہ کو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضروری انتظامات کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کو ضروری آلات کی فراہمی اور متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن میں سہولت کے لیے پیٹرول/ڈیزل کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے نشیبی علاقوں سے لوگوں کو بروقت نکالنے اور ریلیف کیمپوں میں خوراک، ادویات اور دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔انہوں نے مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور ان کے لیے چارے کی دستیابی کو یقینی بنانے اور متعلقہ محکموں کو پی ڈی ایم اے کو بروقت اپ ڈیٹس دینے کی بھی ہدایت کی۔محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کے فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق قادر آباد کے مقام پر دریائے چناب، منگلا کے مقام پر دریائے جہلم اور جسر کے مقام پر دریائے راوی میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور بلوکی کے مقام پر دریائے راوی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔دیگر مقامات پر تمام دریا سیلاب کی سطح سے نیچے بہہ رہے ہیں۔دریائے جہلم (اوپر منگلا) میں درمیانے درجے سے اونچے درجے کا سیلاب آسکتا ہے۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادر آباد کے ساتھ دریائے راوی اور چناب کے نالے اور ڈی جی خان ڈویژن میں پہاڑی ندی نالوں میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا بھی امکان ہے۔پی ایم ڈی نے اسلام آباد اور پشاور، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان، راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا، لاہور، فیصل آباد، ملتان کے ساتھ تمام بڑے دریائوں کے بالائی کیچمنٹ پر موسلا دھار گرج چمک کے ساتھ تیز آندھی/گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی ہے۔آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ساہیوال، ڈی جی خان اور بہاولپور ڈویژنز۔ شمالی اور شمال مشرقی پنجاب میں بھی کچھ مقامات پر موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔ جنوب مشرقی سندھ کے ساتھ ژوب، لورالائی، سبی، نصیر آباد اور قلات ڈویژن میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
دوسری طرف ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اپنے محکموں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے کیونکہ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ ملک میں مون سون کا نظام 19 سے 23 جولائی تک ”تیز“ ہو جائے گا۔این ڈی ایم اے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ این ڈی ایم اے کے حوالے سے جاری کردہ ایڈوائزری کے تسلسل میں اس وقت ملک کو متاثر کرنے والا مون سون سسٹم آج سے اگلے 3-4 دنوں تک مزید شدت اختیار کرے گا۔این ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ تیز بارش اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور، گوجرانوالہ، لاہور، کراچی اور دیگر شہری مراکز میں ہفتے کے دوران سیلاب کا باعث بن سکتی ہے