کراچی (نمائندہ خصوصی)وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے کہا ہے کہ آئندہ اقتدار میں آکر ملک سے توانائی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح ہوگی توانائی بحران کے خاتمے تک معاشی ترقی ممکن نہیں ہے ملک میں معاشی اور توانائی بحران کی زمہ وار سابق حکومت ہے سندھ حکومت توانائی بحران کے خاتمے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہے یہ بات انہوں نے مقامی ہوٹل میں سولر کلین انرجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں امتیاز شیخ نے کہاکہ سابقہ وفاقی حکومت نے سندھ کے توانائی منصوبوں کو نظرانداز کیا ہم نے پبلک پرایوٹ پارٹنرشپ اور غیرملکی مالیاتی اداروں کے ساتھ توانائی منصوبوں کا آغاز کیا انہوں نے کہا کہ ہم نے 233 بیسک ہیلتھ یونٹ اور 37 بڑے اہسپتالوں کو سولوراز کیا ہے 40 کے قریب مذید بڑی عمارتوں کو جس میں سندھ اسمبلی،سینٹرل جیل اور دیگر عمارتوں کو بھی سولوراز کررہے ہیں امتیاز شیخ نے کہاکہ سندھ پہلا صوبہ ہے جہاں ہائے بریڈ پالیسی بن چکی ہے سندھ حکومت نے بزنس ٹو بزنس پر ایم او یوز سان کیے ہیں سندھ پہلا صوبہ ہے جس میں دو لاکھ گھروں کو سولورایز کیا جارہا ہے امتیاز شیخ نے کہاکہ سندھ نے ملک میں سب سے زیادہ متبادل توانائی اور رینیبل انرجی پر کام کیا ہے سندھ نہ صرف معدنیات سے مالامال صوبہ ہے بلکہ بجلی بنانے کے وسیع مواقع موجود ہیں جس سے بھرپور استعفادہ حاصل کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہاکہ اینگرو کے ساتھ 400 میگاواٹ سولر بجلی کا بی ٹو بی معاہدہ ہوچکا ہے امریلی اسٹیل کے ساتھ بھی 200 میگاواٹ کا معاہدہ ہوا ہے کے الیکٹرک کے ساتھ بھی سولر منصوبے پر کام کررہے ہیں مہنگی بجلی اور لوڈشیڈنگ کو متبادل توانائی کے منصوبوں کے زریعے سے ہی کنٹرول کیا جاسکتا ہے وزیر توانائی نے ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہوئے کہاکہ سندھ میں توانائی کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں دلچسپی لینے والی پارٹیوں کی حکومت بھرپور مدد کرئے گی۔