اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ انتہاپسندی کی وجہ سے پاکستان کو ناقابل تلافی جانی و مالی نقصان ہوا ہے،ہمیں انتہا پرست ایجنڈوں کےخلاف عوام میں آگاہی پیدا کرنا ہو گی۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان کی زیر صدارت نیشنل کاو¿نٹر وائلنٹ ایکسٹریم ازم پالیسی2023 ءکا جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ریاض حسین پیرزادہ اور وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمان کانجو نے شرکت کی ۔وزیرداخلہ راناثناءاللہ نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ انتہاپسندی کی وجہ سے پاکستان کو ناقابل تلافی جانی و مالی نقصان ہوا ہے،ہمیں انتہا پرست ایجنڈوں کے خلاف عوام میں آگاہی پیدا کرنا ہو گی۔رانا ثناءاللہ نے کہاکہ جب تک عوام اور تمام اسٹیک ہولڈرز اس پالیسی پر متفق نہ ہوں گے اس پالیسی کا اطلاق ممکن نہ ہو گا۔ڈی جی نیکٹا کی جانب سے اجلاس کو پالیسی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو نیشنل کاونٹر وائلنٹ ایکسٹریم ازم پالیسی 2022 ءکے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا گیا۔ بتایاگیاکہ نیشنل کاو¿نٹر وائلنٹ ایکسٹریم ازم پالیسی 280 سے زائد ماہرین کی آرا کا مجموعہ ہے،اس پالیسی کا مقصد پرتشدد انتہا پسندی کے رجحانات کی شناخت اور ان پر موثر رد عمل دینا ہے ، بتایاگیاکہ اس پالیسی کے تحت معاشرے میں امن، رواداری اور تنوع کی اقدار کو فروغ دیا جائے گا ۔ بتایاگیاکہ پرتشدد انتہا پسندی کو روکنے کیلئے سوشل،الیکٹرانک اورپرنٹ میڈیا کا ترقی پسند استعمال کیا جائے گا،اس پالیسی کے تحت کمزور اور غیر محفوظ طبقات کو تحفظ فراہم کیا جائے گا،اجلاس میں پرتشدد انتہا پسندی سے نمٹنے کے لئے تجاویز بھی پیش کی گئیں ،اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز کو بھی وسیع مشاورت میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ اجلاس میں نیشنل کاونٹر وائلنٹ ایکسٹریم ازم پالیسی 2022 ء میں چند ترامیم کا فیصلہ کیا گیا ،ضروری ترامیم کے بعد پالیسی کو منظوری کے لئے کابینہ میں بھجوایا جائے گا۔