پشاور (نمائندہ خصوصی) سابق وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین بنانے کا اعلان کر دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ کے پی محمود خان بھی نئی جماعت میں شامل ہو گئے ہیں۔57 سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق سابق وزیرِ دفاع پرویز خٹک سے متعلق انکشاف سامنے آیا کہ انہوں نے نئی جماعت بنانے کے فیصلے سے قبل ن لیگ میں جانے کے لیے رابطے کیے تھے، تاہم ن لیگ کی طرف سے انکار پر ان کی جانب سے متبادل جماعت بنانے کا فیصلہ سامنے آیا۔ذرائع نے بتایا کہ شاہ فرمان اور شوکت یوسف زئی سمیت 4 رہنما پرویز خٹک سے سیاسی معاملات طے کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پرویز خٹک نے خیبر پختون خوا کے 13 سابق ممبرانِ اسمبلی سے رابطہ کیا تھا، پی ٹی آئی کے 6 سابق ممبرانِ اسمبلی نے پرویز خٹک کے ساتھ چلنے سے معذرت کی۔پرویز خٹک نے نئی جماعت سے متعلق فواد چوہدری سے بھی رابطہ کیا تاہم اب فواد چوہدری استحکامِ پاکستان اور پرویز خٹک نئی جماعت کےلئے رابطے کر رہے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پرویز خٹک کی جانب سے 50 سابق ایم پی ایز اور ایم این ایز سے رابطوں کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔ سابق وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا و سابق وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر ہشام انعام اللّٰہ سے ملاقات کی جس میں پرویز خٹک نے پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر ہشام انعام اللہ کو ملاقات کے دوران اپنی پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی ہے۔پرویز خٹک نے ہشام انعام اللّٰہ سے کہاکہ نئی پارٹی بنا رہا ہوں، اس میں شمولیت اختیار کریں۔اس موقع پر ہشام انعام اللّٰہ نے پرویز خٹک سے شکوہ کیا کہ آپ مجھے پی ٹی آئی میں لائے، بعد میں آپ نے میری حمایت نہیں کی۔پرویز خٹک نے انہیں جواب دیا کہ میرے ساتھ بھی برا ہوا ہے، مجھے خود سائیڈ لائن کیا گیا تھا۔ہشام انعام اللّٰہ نے پرویز خٹک کو جواب دیا کہ سیف اللّٰہ برادران سے مشورہ کر کے آپ کو آگاہ کروں گا۔