ٹنڈوجام(بیورورپورٹ) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا ہے کہ دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے،اعلیٰ تعلیم کے حصول کے بعد سرکاری ملازمت کے انتظار میں وقت ضایع کرنے کے بجائے ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں قابلیت منوانے اور اپنی جگہ بنانے کیلئے پروفیشنل اور لینگویج اسکلز پر عبور حاصل کرنا پڑیگا، یہ بات انہوں نے سندھ زرعی یونیورسٹی کی زیر اھتمام اور سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے یونیورسٹی کی مختلف فیکلٹیز کے آخری سال کے طلباء کے لیے پروفشنل، لینگویج اور جاب اسکلز کی تربیت کیلئے منعقدہ فنیشنگ اسکول ورکشاپ‘‘ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی نے دوران تعلیم، اپنے طلباء کی تربیت دینے کیلئے فنیشنگ اسکول ورکشاپ کا آغاز کیا ہے، جس میں انہیں پیشہ ورانہ مہارت، ملازمت کی مہارت اور زبان کی مہارت کی تربیت دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے پاس طلباء کے لیے ایگری فنانسنگ اور ملازمت کے مواقع موجود ہیں، فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین ڈاکٹر اعجاز علی کھوھارو نے اپنے خطاب میں کہا کہ زرعی یونیورسٹی طلباء کو جدید طرز کی تدریس کیلئے تحقیقی مراکز، بہتر کاروباری مواقع فراہم کرنے کیلئے بزنس انکیوبیشن سنٹر اور صنفی مساوات کے لیے جینڈر ریسورس سینٹر قائم کئے ہیں، شعبہ انگریزی کے پروفیسر محمد امین سومرو نے کہا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی کے طلبہ کو انگریزی سمیت مختلف مسابقتی شعبوں میں حصہ لینا چاہیے۔ اس تربیت سے طلباء مستفید ہونگے، فنیشنگ اسکول ورکشاپ کی چیئرپرسن شبانہ سرتاج تنیو نے کہا کہ طلباء و طالبات کی شخصیت کو مزید نکھارنے کے لیے 15 روزہ تربیتی ورکشاپ میں انہیں انگریزی زبان، کمیونیکیشن، ورچوئل کمیونیکیشن، سوشل میڈیا آگاہی، مائیکرو کریڈٹ پالیسی، انٹرپرینیورشپ، سی ایس ایس، پی سی ایس، آئی ایل ٹی ایس، ٹوفل اور جی آر اے پر 15 سیشنز منعقد کئے گئے، جس میں فائنل ایئر کے 30 سے زائد طلباء نے شرکت کی، اس موقع پر شاہزیب میمن، ملیحہ الطاف، ارسلان احمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے فنشنگ سکول ورکشاپ کی اختتامی تقریب کے دوران تربیت حاصل کرنے والے طلباء میں اسناد تقسیم کیں۔ اس موقع پر اینیمل ہسبنڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر غیاث الدین شاہ راشدی، پروفیسر غلام مجتبیٰ خشک، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ سھتو، ڈاکٹر جاوید شیخ اور دیگر موجود تھے۔