کراچی( نمائندہ خصوصی) وزیر سماجی بہبود سندھ ساجد جوکھیو نے پاکستان کے پہلے مکمل ہیموفیلیا ٹریٹمنٹ سینٹر کا ناظم آباد کراچی میں افتتاح کر دیا۔ یہ اسٹیٹ آف دی آرٹ سینٹر ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی نے قائم کیا ہے۔ صوبائی وزیر ساجد جوکھیو نے سوسائٹی کے بانی و سی ای او راحیل احمد، ڈاکٹر سرفراز جعفری، انیس الرحمان، فخر عالم زیدی، ڈاکٹر منیرہ، شاہد داؤد کے ہمراہ فیتا کاٹ کر نئے سینٹر کا افتتاح کیا۔ افتتاح کے بعد راحیل احمد نے مہمان خصوصی ساجد جوکھیو کو سینٹر کا فوری کرایا۔ انہوں نے مریض بچوں اور ان کے والدین سے گفتگو کی اور سہولیات کا جائزہ لیا۔ اس دوران 20 پونڈ کا کیک بھی کاٹا گیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کے بانی و سی ای او راحیل احمد نے بتایا کہ یہ سینٹر میں 15 بستروں کی گنجائش ہے جہاں علاج کی جدید ترین ادویات و دیگر سہولیات موجود ہیں۔ راحیل احمد نے بتایا کہ ایک مریض پر علاج کا ماہانہ خرچہ تین لاکھ سے 17 لاکھ ہے، اس کے لیے ابھی عالمی ادارہ ڈبلیو ایف ایچ تعاون کرتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت سندھ نے اب تک صرف چھ بچوں کے علاج کے لیے 24 ملین روپے دئیے تھے لیکن انہیں ایسے بچوں کے علاج کے لیے 1800 ملین سالانہ کی ضرورت ہے۔ راحیل احمد کا کہنا تھا کہ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی حکومت سندھ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے، وہ پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت ضلعی سطح پر اس بیماری کے بچاؤ اور علاج پر کام کرنا چاہتے ہیں۔ سندھ میں ہیموفیلیا کے اندازا 5200 مریض موجود ہیں، صرف 1100 رجسٹرڈ ہیں۔ راحیل احمد نے کہا کہ پاکستان میں ہیموفیلیا کی ادویات موجود نہیں، ڈریپ اجازت دے۔ صوبائی وزیر ساجد جوکھیو نے کہا کہ حکومت سندھ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی، ہم نے پہلے بھی کوشش کی ہے، اب مزید بجٹ کی کوشش کریں گے۔ ساجد جوکھیو نے کہا کہ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی بہت اچھا کام کر رہی ہے، حکومت ساتھ ہے، سپر ہائی وے پر ہیموفیلیا کے سینٹر کے لیے جگہ فراہم کریں گے۔