کراچی(نمائندہ خصوصی) کراچی پریس کلب اور انجمن ترقی اردو نے اردو زبان کی ترویج کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔اس ضمن میں کراچی پریس کلب مختلف پروگرامز کے انعقاد میں انجمن ترقی اردو کی معاونت کرے گا ۔یہ اتفاق رائے انجمن ترقی اردو اور کراچی پریس کلب کے عہدیداروں کے دوران ملاقات میں کیا گیا ۔کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی ،سیکرٹری شعیب احمد ،خازن احتشام سعید قریشی ، گورننگ باڈی کے رکن شمس کیریو، سینئر صحافی آغا کرم علی شاہ، حامد الرحمن، عارف ہاشمی،راشد پنہور،منیر عقیل انصاری،یوسف غزالی،راجہ عمران،سید نواب علی شاہ،سید مجاہد شاہ، شفقت بھٹی،مزمل فیروزی نے انجمن ترقی اردو کی خصوصی دعوت پر انجمن کے صدر دفتر کا دورہ کیا ۔اس موقع پر انجمن ترقی اردو پاکستان صدر واجد جواد ،سیکرٹری جنرل زاہدہ حنا ،مشیر مالیات سید عابد رضوی ،شاداب احسانی ،ایڈیٹر ماہانہ قومی زبان ،ڈاکٹریاسمین فاروقی اور دیگر بھی موجود تھے ۔واجد جواد نے کہا کہ انجمن ترقی اردو کا قیام 1903میں عمل میں آیا اور تھامس آرنلڈ اس کے پہلے صدر ،نواب محسن الملک نائب صدر اور شبیر عثمانی سیکرٹری جنرل مقرر ہوئے ۔1912میں بابائے اردو مولوی عبدالحق نے انجمن ترقی اردو کی صدارت سنبھالی اور اردو زبان کی ترویج کے لیے شبانہ روز محنت کی ۔قیام پاکستان کے بعد قائد اعظم کی دعوت پر انجمن ترقی اردو کے عہدیدار 2ہزار سے کتابیں لے کر پاکستان آئے تھے ۔انہوںنے کہا کہ اردو 200سال پرانی زبان ہے جس کی اہمیت سے کسی طور پر بھی انکار نہیں کیا جاسکتا ہے ۔افسوسناک صورت حال یہ ہے کہ نوجوان نسل اب اردو زبان سے دور ہورہی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ سے موبائل فونز ہیں ۔انگریزی حروف تہجی میں اردو زبان لکھنے سے اس کو بقا کے مسائل درپیش ہوسکتے ہیں ۔موبائل فونز نے لوگوں کو کتابوں سے بھی دور کردیا ہے ۔ان بدلتے ہوئے حالات میں ہم نے ڈیجٹلائزیشن کا کام تیز کردیا ہے تاکہ موبائل فونزاور کمپیوٹرز کے ذریعے کتابوں کو نوجوان نسل تک پہنچایا جاسکے ۔واجد جواد نے کہا کہ اردو زبان کی بنیاد فارسی ہے ۔اس لیے ضرور ی امر یہ ہے کہ فارسی کو دوبارہ نصاب کا حصہ بنایا جائے ۔اس وقت ملک میں روزگار کی زبان انگریزی ہے ۔اس لیے لوگوں کی کوشش ہے کہ وہ انگریزی زبان میں مہارت حاصل کریں تاکہ ان کو روزگار کے مواقع مل سکیں ۔زاہدہ حنا نے کہا کہ وفاق کے تحت اس وقت 25جامعات ہیں لیکن کراچی میں صرف ایک وفاقی جامعہ اردو ہے ۔اردو زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے کے لیے تراجم پر مزید کام کرنا ہوگا اور جدید علوم کی کتابوں کو اردو میں ترجمہ کرکے انہیں جامعات میں رائج کیا جاسکتا ہے ۔کراچی پریس کلب کے صدر سعید سربازی ،سیکرٹری شعیب احمد اور خازن احتشام سعید قریشی نے اردو کی زبان ترویج و ترقی کے لیے انجمن ترقی اردو کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک کی قومی زبان کی ترقی کے لیے ہم انجمن ترقی اردو کے ساتھ بھرپور تعاون کے لیے تیار ہیں ۔انہوںنے تجویز دی کہ انجمن ترقی اردو کراچی پریس کلب کے اشتراک سے سالانہ پروگرام کا انعقاد کرے ۔انہوںنے کہا کہ ملک میں مادری زبانوں کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔بچوں کے لیے ان کی مادرری زبان کو ذریعہ تعلیم بنایا جانا چاہیے ۔دنیا بھر میں اسی فارمولے پر عمل کیا جاتاہے ۔انہوںنے کہا کہ اردو کے فروغ کے لیے میر غوث بخش بزنجو نے بلوچستان میں انقلابی قدم اٹھایا تھا اور اپنے دور حکومت میں اردوزبان کو بلوچستان میں نافذ کیا تھا ۔انہوںنے تجویز پیش کی کہ غیر ملکیوں کو اردو کی طرف متوجہ کرنے کے لیے دیگر بین الاقوامی زبانو ں کی طرح اردو زبان کا بھی ڈپلومہ پروگرام شروع کیا جائے ۔آخر میں کراچی پریس کلب کے وفد کو انجمن ترقی اردو کے مختلف شعبوں کا دوررہ کرایا گیا ۔انجمن ترقی اردو کے عہدیدارو ںنے پیش کش کی انجمن کی لائبریری سے صحافی استفادہ کرسکتے ہیں ۔