لاہور( نمائندہ خصوصی )
20 جولائی سے موہنجوڈارو ایکسپریس بحال کر رہے ہیں، کامیابی کی صورت میں بولان ایکسپریس کو بھی بحال کر دیا جائے گا۔ خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو چلانا ابھی کمرشل اعتبار سے موزوں نہیں ہے۔ ہزارہ ایکسپریس میں صفائی کے انتظامات کی شکایات موصول ہوئی ہیں، ایکشن لے رہے ہیں۔ آہستہ آہستہ ریلوے نیٹ ورک کو شمسی توانائی پر منتقل کر رہے ہیں جس سے ادارے کے معاشی بوجھ میں کمی آئے گی۔ محدود وسائل کے باوجود بہتر خدمات دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جن شہروں میں میونسپل اتھارٹیاں اپنی ذمہ داریاں ادا نہیں کرتیں، وہاں گندگی کے ڈھیر لگ جاتے ہیں۔ ہم اپنے علاقے کو صاف رکھنے کی پوری کوشش کرتے ہیں، عوام سے بھی گذارش ہے کہ وہ ریلوے کی حدود میں کچرا نہ پھینکیں۔ بارشوں میں ٹائم ٹیبل متاثر ہوا لیکن مجموعی طور پر ٹرینوں کی باقاعدگی پہلے سے بہتر ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیف ایگزیکٹو افسر پاکستان ریلوے ارشد سلام خٹک نے فیس بک ای کچہری میں عوام الناس کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔
سی ای او ریلوے نے کہا کہ روہی ایکسپریس کی بحالی مستقبل قریب کے ایجنڈے میں شامل نہیں۔ اگلے ٹائم ٹیبل میں ملت ایکسپریس میں بزنس کلاس دینے کا پلان ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاڑی کی رفتار کو بعض علاقوں میں حفاظتی تقاضوں کے تحت کم رکھا جاتا ہے کیونکہ ہماری پہلی ترجیح مسافروں کو محفوظ سفر کی فراہمی ہے۔ جناب ارشد سلام خٹک نے کہا کہ تمام ٹرینوں میں کنڈکٹر گارڈ کے پاس ابتدائی طبی امداد کے سامان اور دوائیوں کی موجودگی یقینی بنائی گئی ہے، خرابی صحت کی صورت میں مسافروں کو بلا معاوضہ فرسٹ ایڈ کی فراہمی ہمارے فرائض میں شامل ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے کی ہدایات کی روشنی میں مسافروں کیلیے سہولیات اور خدمات میں اضافہ کیلیے پلان بنایا ہے، آہستہ آہستہ ریلوے سروسز میں بہتری نظر آئے گی۔ گرین لائن کی طرز کی کوچز کی مینوفیکچرنگ پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے جس سے نہ صرف ٹرینوں کی آؤٹ لک بہتر ہو گی بلکہ مسافروں کو آرام دہ سفر کی فراہمی بھی یقینی بنائی جا سکے گی۔سی ای او ریلوے نے کہا کہ جھنگ، نارووال، دوڑ سٹیشنز پر سٹاپس اور دیگر ٹرینوں کی بحالی کیلیے ابتدائی ان پٹ لی جا رہی ہے، اس ضمن میں جلد خوشخبری سنائیں گے۔دو گھنٹے جاری رہنے والی ای کچہری میں دس ہزار سے زائد کمنٹس موصول ہوئے۔