اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی )چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ملک بھر میں مہنگائی کے خلاف آج (اتوار کو ) احتجاج میں قوم کیساتھ مل کر آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے ، جائیدادیں باہر رکھنے والوں کو عوام کی مشکلات اور ملک کے مستقبل کی فکر نہیں۔چیئرمین پی ٹی آ ئی عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا اور فیٹف سے نکلنے کے لیے بھرپور محنت کرنے پر عمران خان نے حماد اظہر کو مبارکباد دی۔ اجلاس میں فیٹف رابطہ کمیٹی کے اراکین اور افسران کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا۔اجلاس میں حکومت کی جانب سے معیشت کی تباہی اور عوام پر مہنگائی کا عذاب مسلط کرنے پر تبادل خیال کیا گیا جبکہ بجلی، تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف عمران خان کی کال پر ملک گیر احتجاج پر گفتگو ہوئی۔ عمران خان نے کہا کہ کورونا وبا اور عالمی مہنگائی کے سامنے پی ٹی آئی حکومت ڈھال بن کر اپنے لوگوں کو بچا رہی تھی اور چوروں و لٹیروں نے اپنی تجوریاں بچانے کے لیے ملک گروی رکھ کر عوام پر مہنگائی کا عذاب نازل کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ اپنی جائیدادیں باہر رکھنے والوں کو عوام کی مشکلات اور ملک کے مستقبل کی کوئی فکر نہیں جبکہ تحریک انصاف اپنے لوگوں پر دن دیہاڑے ظلم برداشت نہیں کرے گی۔عمران خان نے کہا کہ اتوار کے احتجاج میں قوم کے ساتھ مل کر آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے، سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ظالم جبر سے عوام کو اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے سے نہیں روک سکتے، 2 ماہ کے واقعات نے سازش کے ہر کردار اس کے اہداف پوری طرح آشکار کیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پر قابض لشکر اپنی چوری بچانے کے لیے قوم کا مستقبل داو¿ پر لگا رہا ہے، خود کو اقتدار میں رکھنے کے لیے اداروں کو بدترین تباہی سے دوچار کیا جا رہا ہے، تنبیہ کی تھی کہ سنبھلتی معیشت کو عدم استحکام سے دوچار کیا گیا تو حالات بے قابو ہوں گے۔ اجلاس میں سوشل میڈیا پر شہریوں کو ہراساں کیے جانے کی شدید مذمت کی گئی۔ نالائق، بے حس اور ظالم حکومت کی جانب سے اداروں کی تباہی، کراچی میں ضمنی الیکشن میں عوام کی مکمل لاتعلقی اور ای سی کی ناکامی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ حکومت کی جانب سے قبائلی اضلاع کے بجٹ میں 21 ارب کی کٹوتی کی مذمت کی گئی۔ قبائلی اضلاع کے 50 لاکھ شہریوں کو صحت کارڈ سے محروم کرنے کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا جب کہ فاٹا انضمام کو رول بیک کرنے کی سازش کا جائزہ ایسی ہر کوشش کی بھرپور مزاحمت کا فیصلہ کیا گیا۔