لاہور(نمائندہ خصوصی) ہوژاﺅسے تعلق رکھنے والے چینی وفد نے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے دائرہ کار پر تبادلہ خیال کے لئے پاکستان چائنا جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری سیکرٹریٹ کا دورہ کیا۔ وفد کی قیادت ہائی ٹیک الیکٹرک کمپنی ژیان ڈنگ کے چیئرمین گین میلن نے کی ۔ وفد نے کم لاگت کے توانائی کے منصوبوں، مشینری، تعمیرات اور ثقافت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔پی سی جے سی سی آئی کے صدر معظم گھرکی نے کہا کہ ہمیں مکمل یقین ہے کہ چین پاکستان تعلقات کا مستقبل وسیع اور روشن ہے۔ چین میں ناکارہ مواد کو جلانے کے ذریعے کم قیمت توانائی پیدا کی جاتی ہے۔ یہ ماڈل پاکستان میں توانائی کے بحران اور ماحولیاتی آلودگی کا حل ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہت سی چینی کمپنیاں بجلی کی پیداوار کے لیے میونسپل سالڈ ویسٹ جلانے میں سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہیں۔وفد کے سربراہ گین میلننے کہا کہ پاکستان سالانہ تقریباً 15 ملین ٹن فصلوں کی باقیات پیدا کرتا ہے جسے فیڈ اسٹاک کے طور پر استعمال کرکے 120 میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں قابل تجدید توانائی کے وسائل جیسے ہوا، شمسی اور بائیو ماس کے لیے بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے، جس سے غیر ملکی ذخائر کو بھی بچت ہو گی تاکہ زیادہ لاگت والی توانائی پر خرچ کیا جا سکے۔وفد کا موقف تھا کہ پاکستان میں تعمیراتی انداز روایتی اور غیر موثر ہے، اس کے برعکس، چینی انتہائی توانائی کی بچت کرنے والی تعمیراتی ٹیکنالوجی اور طرز استعمال کرتے ہیں جو پاکستان میں تعمیراتی اور توانائی کی لاگت کو 10 گنا تک بچا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں 530 میگاواٹ کی مجموعی پیداواری صلاحیت میں سے 400 میگاواٹ قائداعظم سولر پارک سے پیدا ہوتی ہے جو پاکستان میں شمسی توانائی پیدا کرنے کے قابل پہلا پاور پلانٹ ہے ۔پی سی جے سی سی آئی کے نائب صدر حمزہ خالد نے کہا کہ صنعت کو پروان چڑھانے اور معاشی ترقی کے لیے توانائی کے منصوبوں اور تعمیرات کے جدید رجحانات کو عام لوگوں میں بیدار کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عام لوگوں کی شمولیت سے جدید تعمیرات کے رجحانات اور معیار معاشرے کے دیگر طبقات میں بھی جھلکنا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں ایندھن اور بجلی کی کمی ان کے لیے روایتی ایندھن کے وسائل پر انحصار کم کرنے اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع جیسے نئے پائیدار وسائل تلاش کرنے کا اشارہ ہے۔ پی سی جے سی سی آئی کے سیکرٹری جنرل صلاح الدین حنیف نے کہا کہ پاکستان کوئلے کے اپنے وسیع ذخائر سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک محفوظ اور متوازن طریقہ اختیار کر سکتا ہے تاکہ ماحول کو کم سے کم نقصان پہنچایا جا سکے تاکہ معیشت پر بوجھ ڈالے بغیر توانائی کی کمی پر قابو پایا جا سکے۔