اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم نے پاکستانی حجاج کےلئے حج کے ناقص انتظامات اور وزارت مذہبی امور پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج میں صدر مملکت سمیت اعلیٰ شخصیات کی موجودگی کے باوجود ناقص انتظامات کئے گئے حاجیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ،حج پر عوامی شکایات کی انکوائری کا معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا چکے ہیں۔پیر کو نور عالم خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حج 2023 کے دوران عازمین کو درپیش مسائل کا معاملہ زیر غور آیا ۔ نور عالم خان نے کہاکہ وزارت مذہبی امور کے جوائنٹ سیکرٹری اجلاس میں کیوں نہیں آئے؟۔ حکام وزارت مذہبی امور نے کہاکہ جوائنٹ سیکرٹری اس وقت سعودی عرب میں ہیں۔ نور عالم خان نے کہاکہ اگر ڈی جی حج وہاں تعینات ہیں تو جوائنٹ سیکرٹری کیا کرنے گئے ہیں،اس بار کتنے سیکرٹریز حج کے دوران وہاں گئے ہیں۔ نور عالم خان نے کہاکہ 5 اعلیٰ شخصیات وہاں موجود تھیں مگر پھر بھی حاجیوں کو شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ نور عالم خان نے کہاکہ میرے پاس ویڈیوز ہیں جن میں ابتر صورتحال کو واضح دیکھا جا سکتا ہے۔ اجلاس کے دور ان وزارت مذہبی امور کی آڈٹ رپورٹ 2019-20 کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس کے دور ان پی اے سی نے حالیہ حج کے دوران پاکستانی حاجیوں کو پیش آنے والی مشکلات کا نوٹس لے لیا ۔ نور عالم خان نے کہاکہ صدر مملکت اور وفاقی وزیر مذہبی امور اور سیکرٹریز سمیت بڑی شخصیات حج پر موجود تھیں۔ چیئر مین پی اے سی نے کہاکہ اس کے باوجود پاکستانی حاجی وہاں رو رہے تھے، نجی شعبہ 25 لاکھ روپے جبکہ سرکاری شعبہ 11 لاکھ 80 ہزار میں حج کراتا ہے۔ پی اے سی نے وزارت مذہبی امور کے حکام پر اظہار برہمی کیا ۔ نور عالم خان نے کہاکہ حج ختم ہونے کے باوجود ایڈیشنل سیکرٹری عطاالرحمن ابھی تک واپس کیوں نہیں آئے۔ چیئر مین پی اے سی نے کہاکہ سعودی عرب میں ڈی جی حج سمیت دیگر عملہ بھی موجود ہے۔نور عالم خان نے کہاکہ سنا ہے حج کے دوران ہمارا وزیر مذہبی امور خود پکڑا گیا تھا، حج کے دوران عوامی شکایات کی انکوائری کا معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا چکے ہیں۔ چیئر مین پی اے سی نے کہاکہ انکوائری کے بعد زمہ داروں کے لائسنس منسوخ کرا سکیں گے۔ شیخ روحیل اصغر نے کہاکہ حج اور عمرہ سے متعلق شکایات کی صورت میں لائسنس کینسل ہونے چاہئیں۔ سیکرٹری مذہبی امور نے کہاکہ مدینہ اور مکہ میں حج انتظامات ہماری زمہ داری ہوتی ہے، زیادہ تر شکایات دیگر علاقوں سے موصول ہوئی ہیں۔سیکرٹری مذہبی امور نے کہاکہ وہاں انتظامات سعودی حکومت کے پاس ہیں، فی کس حج اخراجات کم کرکے ساڑھے 10 لاکھ کر دیئے گئے تھے۔