کراچی( بیورو رپورٹ )
سی اے اے انتظامیہ نے وفاقی ادارے کی حیثیت میں صائمہ بلڈرز کی طرف سے سی اے اے کی زمین پر پانچ جولائی کو غیر قانونی قبضہ اور استعمال کی کوشش کو ناکام بنایا۔مذکورہ زمین 1993 میں سندھ حکومت کی جانب سے لینڈ ایکسچینج کے نتیجے میں وفاقی ادارہ سول ایویشن کی ملکیت میں ائی۔پرانے وقتوں سے یہاں گوٹھ آباد تھے جو وقت کے ساتھ ساتھ ختم ہوگئے تاہم مذکورہ زمین پر راستہ عام عوام کے استعمال میں رہا۔سندھ لینڈ ریونیو کے کرپٹ عناصر اور قبضہ مافیا نے مل کر 2006 میں اس زمین پر قبضہ کی کوشش کی ۔سی اے اے نے 2006 میں مذکورہ زمین کے حوالے سے عدالت میں حق ملکیت نمبر 31/2006 کا دعوی دائر کیا۔عدالت عالیہ سندھ نے 20 نمبر 2006 کو سی اے اے کےحق ملکیت کے دعوی پر سی اے اے کے حق میں حکم امتناع دیا
یہ امر کسی سے مخفی نہیں کہ سندھ لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور پولیس کے کرپٹ عناصر قبضہ مافیا کے ساتھ ملکر ائرپورٹ کے اس پاس کی زمینوں کی بندر بانٹ میں ملوث رہے ہیں۔ایسی ہی ایک کوشش میں پانچ جولائی 2023کو صائمہ بلڈرز نے اپنے پراجیکٹ کے لئےسول ایویشن کی زمین پر اس پرانے راستے پر روڈ بنانے کی کوشش کی.سول ایویشن نے سندھ پولیس طلب کی اور غیر قانونی کام کو رکوایا تاہم بعدازاں رات کی تاریکی میں پولیس نے صائمہ بلڈرز کو اپنی نگرانی میں روڈ بنانے دی۔سول ایویشن اتھارٹی نے ایک بار پھر عدالت عالیہ سندھ سے رجوع کیا جنہوں نے اپنے حکم میں کہا کہ مذکورہ زمین پر سی اے اے کے عدم اعتراض سرٹیفکیٹ کے بغیر کسی بھی قسم کی تعمیر غیر قانونی ہوگی
سول ایویشن اتھارٹی نے اگلے روز وہاں اپنے گارڈز اور گاڑیاں کھڑیں کیں اور عوام الناس کی آگاہی کے لئے بینر آویزاں کئے کہ یہ زمین صرف اور صرف سول ایویشن کی ملکیت ہے۔سندھ پولیس کے کرپٹ عناصر اور صائمہ بلڈرز گٹھ جوڑ کے نتیجے میں پولیس نے سی اے اے گارڈز کو زدوکوب اور غیر قانونی طور پر گرفتار کیا اور وہاں کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔بعدازاں صائمہ بلڈرز نے پولیس کی معاونت سے سی اے اے انتظامیہ بشمول ڈائریکٹر جنرل کیخلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ڈائریکٹر جنرل سول ایویشن نے وفاق کے نمائندے کی حیثیت میں سول ایویشن کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کی کوشش کو ناکام بنایا لہذا وہ کسی صورت ضمانت نہیں کرائیں گے۔سول ایویشن اتھارٹی ریکارڈ کے مطابق صائمہ گرینز ریذیڈینسیا پراجیکٹ کے لئے استعمال ہونے والی زمین بھی سندھ حکومت کی ملکیت ہے۔سول ایویشن اتھارٹی صائمہ گرینز پراجیکٹ کے لیے استعمال ہونے والی زمین کی الاٹمنٹ میں ممکنہ بے قاعدگیوں کے حوالے سے ایف ائی اے کے ذریعے چھان بین کرائے گی۔سول ایویشن اتھارٹی نے ماضی قریب میں ایسی دو سازشوں کو ناکام بنایا جس میں سندھ حکومت اور سول ایویشن کے بدعنوان اہلکار اور پرائیویٹ کاروباری عناصر شامل تھے ذرائع کے مطابق پاکستان سول ایویشن اتھارٹی نے ان تمام کرپٹ عناصر کیخلاف سپریم کورٹ کے ذریعے کامیاب کاروائی کی اور عربوں روپے کی قیمتی زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروائی ہے۔سول ایویشن اتھارٹی وفاقی زمین پر غیر قانونی قبضہ کی کبھی اجازت نہیں دے گی اور غیر قانونی بزدلانہ کوششوں کیخلاف ہر ممکن قانونی چارہ جوئی کرے گی