لیوٹن( نیوز ڈیسک )
برطانوی دارالعوام کے رکن لارڈ قربان حسین نے کہا ہے کہ بھارت میں کشمیری ، سکھ ، دلت ، مسلمان اور تمام اقلیتیں عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
لارڈ قربان نے یہ بات لیوٹن میں انسانی حقوق ، امن ، کشمیر اور مذہبی ہم آہنگی کے لئے متحرک عالمی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ کے صدر اور سابق مشیر انسانی حقوق ڈاکٹر سردار محمد طاہر تبسم سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے انکی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔انہوں نے کہاکہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور اوچھے ہتھکنڈے غیر قانونی اور عالمی قوانین کے منافی ہیں۔ اس موقع پر ممتاز کاروباری شخصیت حاجی چوہدری محمد اصغر پوٹھی ، متحرک سیاسی و سماجی رہنما سید حسین شہید سرور ایڈووکیٹ اور انسپاڈ اوورسیز کمیٹی کے چئیرمین جہانگیر خان پوٹھی بھی موجود تھے۔ لارڈ قربان حسین نے کہا کہ برہان وانی شہید کشمیر کی آزادی کا معتبر استعارہ اور ہیرو ہے اور ان کی قربانی نے کشمیری نوجوانوں میں آزادی اور قربانی کی نئی امنگ پیدا کی ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ کشمیرکے بارے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرانے کا وقت آن پہنچا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ آزادی اظہار کی آڑ میں سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی بے حد افسوس ناک ہے اور عالمی اداروں کو ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانا ہو گا۔ سردار طاہر تبسم نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے تنازعات دنیا کے امن کو تباہ کر سکتے ہیں اور اقوام متحدہ اور او آئی سی کو مقبوضہ جموں کشمیر میں ہونے والے مظالم کے خاتمے کے لئے عملی تدابیر کرنی چاہئے۔ اُنہوں نے کہاکہ یاسین ملک کو جعلی مقدمات میں الجھا کر سزا موت دلانے کی کوششوں سے امن کی ساری کوششوں کو دھچکا لگے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ حریت قیادت کے خلاف قائم فرضی مقدمات کو فوری طورپر ختم ہونا چاہیے اور اور ان کو غیر مشروط طور پر رہا کیا جانا چاہئے۔