اسلام آباد (این این آئی)وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ان کا ایک حالیہ بیان جس میں وہ یہ کہتے ہوئے دکھائی دئیے کہ چین نے پاکستان کو 2018 کے انتخابات کے دوران ”کوئی تجربہ“نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا، اسے سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا۔ اپنے وضاحتی ٹوئٹ میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ ایک ٹی وی انٹرویو میں چین کے بارے میں میرا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا جس کی وضاحت کی ضرورت ہے، چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر قائم ہے۔انہوں نے زور دیا کہ عام انتخابات کے ساتھ تجربہ نہ کرنے کا مشورہ سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے کچھ سینئر کاروباری افراد کی نجی طور پر ظاہر کی گئی رائے تھی، چین کا سرکاری طور پر اسٹیبلشمنٹ کے لیے پیغام نہیں تھا جیسا کہ ٹی وی انٹرویو میں دیکھا گیا۔انٹرویو میں جو کچھ انہوں نے کہا تھا اس کا اعادہ کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ مارچ/اپریل 2018 تک یہ بات کافی حد تک واضح ہو چکی تھی اور بین الاقوامی میڈیا میں کھل کر بات کی جا رہی تھی کہ اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ، مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی واپسی نہیں چاہتی تھی اور انتخابی عمل میں مداخلت کے ذریعے پی ٹی آئی کو اقتدار میں آنے میں مدد کرنا چاہتی تھی۔